بانی پی ٹی آئی عمران خان نے تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا۔ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ڈی ایس پی آصف جاوید کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ تفتیشی ٹیم  کو بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے کیسز میں پولی گراف ٹیسٹ کرنا تھا تاہم عمران خان نے ایک بار پھر پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا جس کے بعد  لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئی۔واضح رہے کہ لاہور پولیس3  روز سے بانی پی ٹی آئی کا پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرنے آرہی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولی گراف ٹیسٹ

پڑھیں:

کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس

روس نے کہا کہ اس کے حالیہ ہتھیاروں کے تجربات جوہری نوعیت کے نہیں، امریکا کی جانب سے تجربات کی بحالی کی صورت میں مناسب جواب دیا جائے گا۔

ماسکو ٹائمز کے مطابق کریملن نے جمعرات کے روز ان دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کر دیے ہیں، یہ تردید اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1992 کے بعد پہلی مرتبہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے رواں ماہ کے اوائل میں بیوریوسٹنک (Burevestnik) نامی ایٹمی توانائی سے چلنے والے کروز میزائل اور پوسائیڈن (Poseidon) زیرِآب ڈرون کے کامیاب تجربات کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کا ٹرمپ پر دوغلے پن کا الزام، جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت

امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے پروگراموں کے مقابلے میں مساوی بنیاد پر امریکی جوہری تجربات شروع کرے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کو کسی بھی ایسے ملک کے بارے میں علم نہیں جو اس وقت جوہری تجربات کر رہا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسکو کے حالیہ تجربات کو کسی طور بھی جوہری دھماکے کے طور پر تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ پیسکوف نے کہا کہ اگر کوئی بیوریو سٹنک کے تجربات کی بات کر رہا ہے، تو یہ جوہری تجربہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: یورپ پابندیاں ہٹائے، عالمی جوہری نگرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا سابق صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے 1992 کے جوہری تجربات پر عائد مورٹوریم سے انحراف کرتا ہے تو روس بھی اسی کے مطابق ردِعمل دے گا۔

دونوں ممالک نے 1996 میں جامع جوہری تجربہ پابندی معاہدے (CTBT) پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد دنیا بھر میں جوہری تجربات کا خاتمہ ہے۔
روس نے یہ معاہدہ 2000 میں توثیق کیا، مگر امریکا نے آج تک اسے قانون کا حصہ نہیں بنایا۔ بعد ازاں صدر پیوٹن نے 2023 میں روس کی توثیق واپس لے لی، تاہم کریملن کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب جوہری تجربات کی بحالی نہیں ہے۔

سویت یونین نے آخری بار 1990 میں جوہری تجربہ کیا تھا، جبکہ روس نے اپنی تاریخ میں کبھی کوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی تجربات جوہری جوہری تجربات کریملن

متعلقہ مضامین

  • لاہور: ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ دوسری مرتبہ جماعت اسلامی لاہور کے امیر منتخب ہونے کے بعد حلف اٹھارہے ہیں ، لیاقت بلوچ امیر العظیم ، اظہر بلال اور میاں ذکراللہ مجاہد اسٹیج پر موجودہیں
  • سندھ بار کونسل کے انتخابات، ایاز حسین تیسری مرتبہ نشست حاصل کرنے میں کامیاب
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلادیش منتخب 
  • اڈیالہ میں ڈاکٹروں نے بتایا پتے میں پتھری ہے، ہسپتال داخل ہوں: شاہ محمود  
  • اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پتے میں پتھری ہے، سرجری کیلئے ہسپتال داخل ہوں، شاہ محمود قریشی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • عمران خان کے مقدمات کی سماعت اب اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس