قومی ایئر لائن نے اپنے فضائی آپریشن میں مزید توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور سے بھی پیرس کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، لاہور سے پیرس کیلئے پہلی پرواز 18 جون کو اڑان بھرے گی۔

‎قومی ایئر لائن کے حوالے سے سفارت خانہ پاکستان کے پریس سیکشن کی سربراہ سنجیلہ نوید کی طرف جاری اعلامیہ کے مطابق لاہور سے پیرس کیلئے ہفتہ وار پرواز بدھ کے روز براہ راست روانہ ہوا کرے گی۔

‎قومی ایئر لائن پہلے ہی اسلام آباد سے پیرس کیلئے ہفتہ وار دو پروازیں آپریٹ کر رہی ہے، جو بہت جلد یورپ کے دوسرے شہروں کیلئے بھی پروازیں شروع کرے گی۔

‎یاد رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے ساڑھے 4 سال بعد قومی ایئر لائن پر عائد پابندیاں ہٹنے کے بعد رواں سال 10 جنوری کو پہلی پرواز اسلام آباد سے پیرس روانہ ہوئی۔

پرواز نمبر پی کے 749 میں سوار 323 مسافر پیرس پہنچے تھے۔ مسافروں نے طویل عرصے بعد پاکستان سے براہ راست یورپ پہنچنے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن سے پیرس کیلئے براہ راست لاہور سے

پڑھیں:

غیرملکی ایئر لائن کے طیارے کی فنی خرابی دور،کراچی سے پرواز عازمین حج کو لے کر جدہ روانہ

غیر ملکی ایئرلائن کے طیارے کی فنی خرابی دور  کرے کراچی سے پرواز عازمین حج کو لے کر جدہ روانہ ہوگئی۔ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق لاہور سے جدہ کی پرواز نے کراچی میں ٹیکنیکل لینڈنگ کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ طیارے کو گرانڈ کر کے عازمین حج کو ہوٹل منتقل کر دیا گیا تھا۔ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق جدہ سے ٹیکنیکل ٹیم پہنچی، آج فنی خرابی دور ہونے پر پرواز روانہ ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • ‎ پی آئی اے کی لاہور تا پیرس براہ راست پروازوں کا آغاز 18 جون سے ہوگا
  • پی آئی اے کا لاہور سے بھی پیرس کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • پی آئی اے کا لاہور سے پیرس ڈائریکٹ فلائٹ شروع کرنے کا اعلان
  • پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری بار کوششیں تیز،سرمایہ کاروں کو درخواست 3 جون تک نجکاری کمیشن کو ارسال کرنے کی ہدایت
  • غیرملکی ایئر لائن کے طیارے کی فنی خرابی دور،کراچی سے پرواز عازمین حج کو لے کر جدہ روانہ
  • پی آئی اے کا لاہور سے پیرس کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • پی آئی اے کا لاہور سے پیرس کیلیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان
  • آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان