غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے نوجوانوں کیلئے ملک بھر میں ایمنسٹی وین چلے گی جس میں وہ ننجا تلواروں سے متعلق نئی پابندیوں سے قبل بغیر کسی پوچھ گچھ کے ہتھیار جمع کراسکیں گے۔

غیر قانونی اسلحہ کے خلاف مہم چلانے والے فارون پال حکومتی اسکیم کے تحت جولائی میں وین پر لندن، ویسٹ مڈلینڈز اور گریٹر مانچسٹر کا دورہ کریں گے۔

ہوم آفس چیرٹی ورڈ فار ویپنز کے ذریعے بنائے گئے 37 سرینڈر بن کیلئے فنڈنگ بھی فراہم کرے گا جو انگلینڈ اور ویلز کی ایسی جگہ رکھے جائیں گے جہاں چاقو کے جرائم کی شرح 45 فیصد تک ہے، ننجا تلواروں پر پابندی کےلئے مقتول نوجوان رونن کانڈا کے خاندان والوں نے مہم چلائی، نئے قواعد یکم اگست سے نافذ ہونگے۔

رونن کے نام سے متعارف اقدامات کے تحت ہتھیار رکھنا، فروخت کرنا، بنانا یا درآمد کرنا غیر قانونی ہوگا، رونن کی والدہ پوچا کانڈا نے اپنے 16 سالہ بیٹے کے قتل کی بعد اس ضمن میں مہم چلائی، رونن کو 2022 میں اپنے گھر کے قریب وولور ہیمپٹن میں ننجا تلوار کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

مہم کے دوران ننجا تلوار حوالے کرنے والا مخصوص پولیس اسٹیشن سے پانچ پاؤنڈ بھی حاصل کرسکتا ہے، نئے ایمنسٹی بن لندن میں 33 ویسٹ مڈلینڈز میں دو اور گریٹر مانچسٹر میں بھی دو رکھے جائیں گے۔

مسٹر پال کی وین بھی خصوصا ًاسی مقصد کیلئے بنائی گئی ہے جسے پولیس افسران کی سپورٹ حاصل ہوگی۔

یکم اگست کے بعد ننجا تلوار رکھنے والے شخص کو چھ ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے جسے کرائم اینڈ پولیسنگ بل کی منظوری کے بعد بڑھ کر دو برس کردیا جائے گا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی ختم کر دینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔ ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کر دیں اور اس کے انتہاء پسند وزراء پر پابندیاں عائد کریں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی، جبکہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ٹرمپ کا دورہ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت