برطانیہ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے نوجوانوں کیلئے ایمنسٹی وین چلے گی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے نوجوانوں کیلئے ملک بھر میں ایمنسٹی وین چلے گی جس میں وہ ننجا تلواروں سے متعلق نئی پابندیوں سے قبل بغیر کسی پوچھ گچھ کے ہتھیار جمع کراسکیں گے۔
غیر قانونی اسلحہ کے خلاف مہم چلانے والے فارون پال حکومتی اسکیم کے تحت جولائی میں وین پر لندن، ویسٹ مڈلینڈز اور گریٹر مانچسٹر کا دورہ کریں گے۔
ہوم آفس چیرٹی ورڈ فار ویپنز کے ذریعے بنائے گئے 37 سرینڈر بن کیلئے فنڈنگ بھی فراہم کرے گا جو انگلینڈ اور ویلز کی ایسی جگہ رکھے جائیں گے جہاں چاقو کے جرائم کی شرح 45 فیصد تک ہے، ننجا تلواروں پر پابندی کےلئے مقتول نوجوان رونن کانڈا کے خاندان والوں نے مہم چلائی، نئے قواعد یکم اگست سے نافذ ہونگے۔
رونن کے نام سے متعارف اقدامات کے تحت ہتھیار رکھنا، فروخت کرنا، بنانا یا درآمد کرنا غیر قانونی ہوگا، رونن کی والدہ پوچا کانڈا نے اپنے 16 سالہ بیٹے کے قتل کی بعد اس ضمن میں مہم چلائی، رونن کو 2022 میں اپنے گھر کے قریب وولور ہیمپٹن میں ننجا تلوار کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔
مہم کے دوران ننجا تلوار حوالے کرنے والا مخصوص پولیس اسٹیشن سے پانچ پاؤنڈ بھی حاصل کرسکتا ہے، نئے ایمنسٹی بن لندن میں 33 ویسٹ مڈلینڈز میں دو اور گریٹر مانچسٹر میں بھی دو رکھے جائیں گے۔
مسٹر پال کی وین بھی خصوصا ًاسی مقصد کیلئے بنائی گئی ہے جسے پولیس افسران کی سپورٹ حاصل ہوگی۔
یکم اگست کے بعد ننجا تلوار رکھنے والے شخص کو چھ ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے جسے کرائم اینڈ پولیسنگ بل کی منظوری کے بعد بڑھ کر دو برس کردیا جائے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹیکسز کی بلند ترین شرح، کاروبار پاکستان سے دبئی منتقل ہونے کا انکشاف
اسلام آباد:ٹیکسز کی بلند ترین شرح کے سبب کاروبار پاکستان سے دبئی منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کی ایف بی آر نے تصدیق کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد معاملات زیر بحث آئے۔ ارکان نے انکشاف کیا کہ زیادہ ٹیکسز کے سبب کاروبار پاکستان سے دبئی منتقل ہورہا ہے اس پر ایف بی آر حکام نے اسے تسلیم کیا۔
ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ پراپرٹی پر ٹیکسز کی شرح نان فائلرز کے لیے 5 سے 35 فیصد تک عائد ہے اس پر قائمہ کمیٹی خزانہ نے کہا کہ دبئی کاروبار منتقل کروانے کے بجائے پاکستان میں کاروبار کے لیے سہولت دی جائے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کاروبار کے لیے ایمنسٹی اسکیم دینے کی تجویز دی اس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسی بھی ایمنسٹی اسکیم دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم ایف اے ٹی ایف قوانین کے تحت نہیں دی جا سکتی، ایف بی آر عالمی مالیاتی اداروں کے قرض پروگرام کا حصہ ہے۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ پاکستان نہ کوئی ایمنسٹی دے گا نہ کوئی ایمنسٹی کی تجویز آئے گی، ٹیکسز کا بہت زیادہ نفاذ ہے یہ بات تسلیم شدہ ہے مگر جو ٹیکس عائد ہے وہ وصول کیا جائے گا۔
کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ٹیکس چوری پر جرمانے کی زیادہ سے زیادہ شرح جولائی 2025ء سے نافذ کیے جانے کی تجویز ہے، اس وقت کاروبار میں ٹیکس چوری پر جرمانہ کی شرح 5 لاکھ روپے عائد ہے، جرمانوں کی شرح میں کمی سے ٹیکس چوری سے متعلق اقدامات متاثر ہو رہے ایف بی آر جرمانوں کو بڑھانے کی شرح کی تجاویز پارلیمنٹ میں پیش کرے گا۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے کارروائیاں جاری ہیں، لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں روزانہ کی بنیاد پر 20 کاروبار بند کیے جا رہے، شوگر سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے سے 34.5 فیصد اضافی ٹیکس حاصل ہوا، شوگر انڈسٹری میں 95 فیصد سسٹم کو رئیل ریکارڈ کر دیا گیا، ٹیکس چوری روکنے کیلئے جلد میڈیا کمپین کا آغاز بھی کیا جائے گا، ٹیکس چوری کی شکایات دینے والوں کو انعامات دئیے جانے کی تجاویز بھی ہیں۔