جارح مزاج کرکٹر دوست کی شادی کیلئے پی ایس ایل چھوڑ گئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کی دفاعی چیمپئین ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے پلے آف مرحلے میں ٹیم کو چھوڑ کر جانے کی وجہ سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ کے جارح مزاج اوپنر ایلکس ہیلز دوست کی شادی میں شرکت کیلئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں اہم معرکے سے قبل اپنی فرنچائز کا ساتھ چھوڑ گئے۔
انگلش کرکٹر اپنے دوست کی شادی میں شرکت کیلئے پاکستان سے اسپین روانہ ہوئے ہیں۔
ایلکس ہیلز بھارتی جارحیت اور ٹورنامنٹ کے دوبارہ ری شیڈول ہونے کے بعد سب سے پہلے پاکستان آنے والے چند کھلاڑیوں میں شامل تھے۔
گزشتہ روز خبریں سامنے آئیں تھی کہ انگلش اوپنر نے ذاتی وجوہات کے باعث پی ایس ایل کے بقیہ میچز کے بجائے محض 2 میچز کیلئے اسکواڈ میں شمولیت اختیار کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پہلے کوالیفائر میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیخلاف ایلکس ہیلز 2 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے گئے تھے۔
پہلے کوالیفائر میں شکست کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کو ایلیمنیٹر 2 لاہور قلندرز کا چیلنج درپیش ہوگا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
کلاشنکوف چھوڑ کر قلم اٹھا لیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان میں اقتدار میں آنے سے قبل میدان جنگ میں متحرک رہنے والے طالبان میں سے کچھ نے مغربی قوتوں کے ساتھ 20 سالہ تنازعے کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کے لیے ہتھیار چھوڑ کر قلم کا سہارا لیا ہے۔مہاجر فراحی نے، جو اب طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ہیں ”میموریز آف جہاد: 20 ایئرز ان آکوپیشن‘‘ یعنی جہاد کی یادیں، قبضے کے 20 سال نامی کتاب لکھی ہے۔
انہوں نے کابل کے وسطی حصے میں موجود اپنے دفتر سے اے ایف پی کو بتایا، ”امریکہ نے اپنے دعوؤں کے برعکس ظالمانہ اور وحشیانہ کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے، ہمارے ملک کو بموں سے تباہ کیا ہے، بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا ہے اور قوموں اور قبائل کے درمیان اختلافات اور مایوسی کا بیج بویا ہے۔‘‘فراحی کی کتاب کا پانچ زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ اپنی کتاب کے انگریزی ورڑن میں لکھتے ہیں، ”یہ بات واضح تھی… امریکیوں نے پہلے ہی افغانستان پر قبضے کی منصوبہ بندی کر لی تھی۔‘‘
وہ مزید لکھتے ہیں کہ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد، افغانوں نے سوچا کہ ان حملوں کا ”ہمارے ملک سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا‘‘، لیکن جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ افغانستان کو ”سزا‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔20 سال تک جاری رہنے والی اس جنگ میں طالبان عسکریت پسند افغان جمہوریہ اور اس کی افواج کی حمایت کرنے والے 38 ممالک پر مشتمل امریکی قیادت والی اتحادی افواج کے خلاف لڑتے رہے اس لڑائی اور طالبان کے حملوں میں دسیوں ہزار افغان ہلاک ہوئے جبکہ تقریبا? چھ ہزار غیر ملکی فوجی بھی ہلاک ہوئے جن میں 2400 امریکی بھی شامل تھے۔فراحی کے نزدیک یہ جنگ مغرب کی اس خواہش کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اپنی ثقافت اور نظریے کو دوسری قوموں پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔