ارشد ندیم ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے جنوبی کوریا روانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
لاہور:پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ جیولن تھرو اتھلیٹ اور اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے جنوبی کوریا روانہ ہو گئے ہیں۔
یہ ایونٹ ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس کے بعد پہلی بین الاقوامی مقابلہ جاتی شرکت ہوگی، جس کے لیے نہ صرف پاکستانی شائقین بلکہ عالمی کھیلوں کے حلقوں کی نظریں بھی ان پر مرکوز ہیں۔
ارشد ندیم جنوبی کوریا میں ہونے والی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، جہاں وہ جیولن تھرو کے مقابلوں میں ایک بار پھر اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔
ان کی شرکت سے نہ صرف پاکستان کے میڈل جیتنے کے امکانات روشن ہوئے ہیں بلکہ یہ ایونٹ ان کی فٹنس اور فارم کا بھی اہم امتحان ہوگا۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کے لیے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا، جس کے بعد وہ دنیا بھر میں ایک سپر اسٹار اتھلیٹ کے طور پر ابھرے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ