Islam Times:
2025-11-02@18:03:54 GMT

یمن کی جانب سے بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

یمن کی جانب سے بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

چند گھنٹے قبل انصاراللہ تحریک کے میڈیا کے ایک اعلیٰ عہدیدار نصرالدین العامر نے ایک بار پھر ایئر لائنز اور شپنگ کمپنیوں کو بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں نقل و حرکت سے باز رہنے کا انتباہ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے غزہ کے عوام کی حمایت میں تل ابیب کے بین الاقوامی بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملے کی خبر دی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام اور ان کے مجاہدین کی حمایت اور غزہ میں صہیونی حکومت کی اجتماعی نسل کشی کے ردعمل کے طور پر تل ابیب میں ایک ہدف پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں بریگیڈیئر سریع نے کہا کہ یمن کی میزائل فورس نے ایک خاص فوجی آپریشن انجام دیا ہے اور ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے اللُد ایئرپورٹ (جسے اسرائیل میں بن گوریون کہا جاتا ہے) کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن اللہ کے فضل سے اپنے ہدف تک پہنچا، جس کے باعث لاکھوں صہیونی قابضین پناہ گاہوں کی طرف بھاگے اور ایئرپورٹ پر پروازیں معطل ہو گئیں۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے تاکید کر کے کہا کہ غزہ میں روزانہ ہونے والے مظالم پر خاموشی امت مسلمہ کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے، اور اگر اسلامی ممالک اپنی دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کریں تو دشمن کے مزید حملوں کا نشانہ بنیں گے۔ بریگیڈیئر سریع نے آخر میں کہا کہ یمن کی مسلح افواج کی کارروائیاں غزہ پر حملے رکنے اور اس کا محاصرہ ختم ہونے تک جاری رہیں گی اور اللہ کے فضل سے ان میں شدت آئے گی۔ چند گھنٹے قبل انصاراللہ تحریک کے میڈیا کے ایک اعلیٰ عہدیدار نصرالدین العامر نے ایک بار پھر ایئر لائنز اور شپنگ کمپنیوں کو بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں نقل و حرکت سے باز رہنے کا انتباہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقامات یمنی مسلح افواج کے اہداف کی فہرست میں شامل ہیں اور کسی بھی وقت ان پر حملہ ہو سکتا ہے، اور جب تک غزہ پر حملے اور اس کا محاصرہ جاری رہے گا، ان اور دیگر اہم اہداف پر کارروائیاں بھی جاری رہیں گی۔ اسرائیلی چینل 12 نے بھی لکھا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق جب تک غزہ میں جنگ جاری ہے، حوثیوں کے حملے بھی جاری رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یمنی مسلح افواج کے کہا کہ

پڑھیں:

متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بوساسو: صومالیہ کی نیم خودمختار ریاست پُنٹ لینڈ کے ساحلی شہر بوساسو کے ایئرپورٹ پر حالیہ دنوں میں بڑے کارگو طیاروں کی مسلسل آمد نے بین الاقوامی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ طیارے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے آ رہے ہیں اور ان کے ذریعے سوڈان کی نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کو ہتھیار اور دیگر عسکری ساز و سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بوساسو ایئرپورٹ پر اترنے والے IL-76 ہیوی کارگو طیاروں سے بھاری لاجسٹک مواد اتارا جاتا ہے، جسے فوری طور پر دوسرے تیار طیاروں میں منتقل کیا جاتا ہے جو بعدازاں پڑوسی ممالک کے راستے سوڈان روانہ ہوتے ہیں۔

مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ سامان RSF کے جنگجوؤں تک پہنچایا جا رہا ہے، جنہوں نے حال ہی میں شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا ہے،  اس دوران ان جنگجوؤں پر شہریوں کے قتلِ عام اور اسپتالوں میں اجتماعی پھانسیوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔

بوساسو کے میرین پولیس فورس (PMPF) کے ایک اعلیٰ کمانڈر عبد اللہی (فرضی نام) نے انکشاف کیا کہ یہ پروازیں اب معمول بن چکی ہیں  اور ان میں لایا جانے والا حساس سامان فوری طور پر دوسرے طیاروں میں منتقل کر دیا جاتا ہے جو سوڈان کی جانب جاتے ہیں۔

فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا، سیٹلائٹ تصاویر اور امریکی و علاقائی سفارتکاروں کے مطابق یہ تمام پروازیں یو اے ای سے روانہ ہوتی ہیں جب کہ بوساسو ایئرپورٹ کو صرف خفیہ ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی جانب سے بھیجے گئے 5 لاکھ سے زائد خطرناک نوعیت کے کنٹینرز گزشتہ دو برسوں کے دوران بوساسو بندرگاہ سے گزر چکے ہیں،  بندرگاہ کے ایک سینئر مینیجر نے بتایا کہ یہ کنٹینرز کسی واضح تفصیل یا دستاویزی شناخت کے بغیر لائے جاتے ہیں، اور بندرگاہ پہنچتے ہی انہیں سخت سیکیورٹی میں ایئرپورٹ منتقل کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان ترسیلات کے دوران بندرگاہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا جاتا ہے، عام عملے یا میڈیا کو رسائی نہیں دی جاتی اور وہاں موجود اہلکاروں کو تصویری ریکارڈنگ سے سختی سے منع کیا جاتا ہے۔

مقامی عہدیداروں نے کہا کہ اگر یہ سامان پُنٹ لینڈ کے اندر استعمال کے لیے ہوتا تو اس کے ذخیرے یا خالی کنٹینرز ضرور نظر آتے لیکن ایسا نہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بوساسو کو خفیہ گزرگاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ یو اے ای ماضی سے پُنٹ لینڈ کی میرین پولیس فورس کی مالی معاونت کرتا آیا ہے، تاہم اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیاروں کے ذریعے آنے والا اسلحہ ان فورسز کے استعمال کے لیے نہیں، بلکہ بیرونی مقاصد کے لیے ہے،  البتہ یو اے ای اس سے قبل سوڈانی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز کو اسلحہ دینے کے الزامات کی تردید کر چکا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • بھارتی طیارے میں بم کی اطلاع: ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف