ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے سے متعلق اہم خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے سے متعلق عوام کے لئے اہم خبر آگئی، جس ست پیٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈیلرز نے ملک بھر میں تمام پٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پٹرولیم ڈیلرز عبدالسمیع خان نے کہا کہ پیٹرولیم ایکٹ میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور ملک بھر میں احتجاجا تمام پٹرول پمپس بند کردیں گے۔
عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ ایکٹ میں ترمیم سے ڈپٹی کمشنر اور اسٹنٹ کمشنر کو اختیارات مل جائیں گے اور وہ کسی بھی پمپ کو سیل کردیں ان اقدامات سے کرپشن بڑھے گی۔
انھوں نے بتایا کہ وزیرپٹرولیم سےڈیلرزایسوسی ایشن کاوفد پیرکوحتمی مذاکرات کرےگا، اگر حکومت سے مذاکرات کامیاب نا ہوئے تو سخت فیصلے کریں گے، جس میں پیٹرول پمپس کی بندش بھی شامل ہیں۔
ممبر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن راجہ وسیم نے کہا کہ بیورو کریسی کو اتنے اختیارات نہیں دینے چاہئیں، اسمگلنگ روکنے سے متعلق ہم ان کو سپورٹ کرتے ہیں تاہم اس خلاف ورزی پر کم از کم 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد ہوگا اور پمپ کی زمین بھی ضبط ہو جائے گی۔
پیٹرولیم دیلرز کے وائس چیئرمین ملک خدا بخش کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی ملک میں 40 فیصد ایرانی اسمگل ڈیزل فروخت ہورہا ہے ۔
مزیدپڑھیں:شاہ محمود قریشی اسپتال سےڈسچارج،جیل منتقل کردیاگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملک بھر میں
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔