پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی کشمیر کے بازاروں میں خریدار ناپید، دکاندار مایوس
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اس سلسلہ میں کئی دکانداروں نے بتایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیر کی اقتصادیات پر گویا کاری ضرب لگ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد جہاں بھارت و پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید کھٹاس پیدا ہوگئی ہے۔ وہیں اس حملے کے بعد کشمیر کی اقتصادیات کو بہت بڑا دھچکہ لگا ہے۔ جہاں پہلگام میں ہوٹل اور بازار سنسان نظر آرہے ہیں۔ وہیں جنوبی کشمیر کے اکثر بازاروں کا حال بھی بے حال ہے اور دکاندار دن بھر خریداروں کے انتظار میں رہتے ہیں لیکن خریدار بازاروں میں نظر نہیں آرہے ہیں۔ ان سب سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وادی کے بازاروں میں اقتصادی بحران کی جھلکیاں صاف طور پر نظر آرہی ہیں۔ حالانکہ عید الاضحیٰ آنے والی ہے اور اس سے قبل بازاروں میں چہل پہل ہوا کرتی تھی جو اب نظر نہیں آرہی ہے۔ ترال سب ضلع میں بھی بازاروں کے اندر سناٹا ہے اور دکاندار خریداروں کی راہیں تک رہے ہیں۔
اس سلسلہ میں کئی دکانداروں نے بتایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیر کی اقتصادیات پر گویا کاری ضرب لگ گئی ہے۔ کیونکہ بازار سونے پڑے ہیں اور دکاندار اور چھاپڑی فروش خریداروں کے انتظار میں رہتے ہیں۔ جب کہ دکاندار نہ ہی بینک کے قرضہ جات چکا سکتے ہیں اور نہ ہی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے اہل خانہ بھی فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس ساری صورتحال کے بیچ دکانداروں اور قصاب مشکلات میں ہیں، جب کہ بینک حکام قرضہ جات چکانے کے لئے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ کئی دکانداروں نے بتایا کہ اقتصادی بدحالی کے چلتے مودی حکومت کو چاہیئے کہ دکانداروں کے لئے ایک خصوصی پیکیج منظور کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد رہے ہیں
پڑھیں:
امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
مشی گن (ویب ڈیسک)داعش سے منسلک چیٹ گروپ میں نوجوان امریکا پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ریاست مشی گن میں ایک کارروائی میں ہیلووین کے موقع پر دہشت گرد حملے کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کش پٹیل نے بتایا کہ ایک ممکنہ دہشت گرد حملے کو ناکام بناتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
تاہم انھوں نے گرفتار افراد کی تعداد نہیں بتائی اور نہ ہی کسی کی شناخت ظاہر کی ہے البتہ مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ تعداد 2 سے 4 ہوسکتی ہے۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے یہ افراد ہیلووین کے موقع پر ایک پُرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔سی این این کے مطابق گرفتار ہونے والوں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور داعش کے ایک آن لائن چیٹ گروپ میں دہشت گرد منصوبے پر عمل درآمد پر گفتگو کر رہے تھے۔ایف بی آئی نے بتایا کہ ہم نے داعش سے منسلک اس چیٹ گروپ میں ایک خفیہ اہلکار کو ابتدائی مرحلے میں ہی شامل کر دیا گیا تھا تاکہ نظر رکھی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق گروپ کے اراکین امریکی شہروں میں ممکنہ حملے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے تاہم ہدف اور وقت کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ان میں سے بعض افراد نے زیادہ تربیت کی ضرورت کا اظہار کیا جب کہ ایک کم عمر رکن نے فوری کارروائی پر زور دیا۔تحقیقات کے دوران مشتبہ افراد کی شوٹنگ رینج پر مشق کی ویڈیوز بھی سامنے آئیں جہاں وہ AK-47 اور دیگر خودکار ہتھیاروں سے گولیاں چلانے اور ہائی اسپیڈ ری لوڈنگ کی تربیت حاصل کر رہے تھے۔ان گفتگوؤں میں پمپکن ڈے (کدو کا دن) کا حوالہ بھی دیا گیا جو ممکنہ طور پر ہیلووین کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ایف بی آئی کے ڈیٹرائٹ فیلڈ آفس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ادارے نے ڈیئربورن اور انکاسٹر شہروں میں کارروائیاں کیں، تاہم عوام کو یقین دلایا کہ اس وقت کسی قسم کا خطرہ موجود نہیں۔تاحال گرفتار افراد کے خلاف باضابطہ الزامات عائد نہیں کیے گئے تاہم حکام کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریوں کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔