موجودہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کوئی پالیسیاں نہیں لائی،مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کوئی پالیسیاں نہیں لائی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک پچھلے 3سالوں سے زیادہ معاشی طور پر مستحکم ہے،ملک میں مہنگائی میں کمی کی بڑی وجہ عالمی مارکیٹوں میں تیل سستا ہونا ہے۔
یہ بتائیں اب مہنگائی کم ہے مگر 38فیصد پر بھی کون لےکرگیا ہے ؟موجودہ حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں ناکام رہی۔
حکومت پنشن اصلاحات ،تاجر دوست اسکیم اور وزارتیں ختم کرنے میں ناکام رہی،حکومت پی آئی اے سمیت اداروں کی نجکاری کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا، آڈٹ رپورٹ میں دسمبر2024 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہی۔
ایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا ۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کے لیے مناسب حکمتِ عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لیے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے۔