شہباز شریف اور ان کے وفد کا ترکیہ کے دورے کا شکریہ ادا کرتا ہوں: طیب اردوان
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف اور ان کے وفد کی میزبانی کر کے خوشی ہوئی۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم پاکستان کے ساتھ کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، شہباز شریف اور ان کے وفد کے ساتھ معیشت، تجارت اور سلامتی پر بات ہوئی۔ترکیہ کے صدر نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو ہر شعبے میں مزید مضبوط بنانے پر زور دیاہے ۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان کے ذریعے پاکستانی بھائیوں کو محبت کا پیغام دیتا ہوں، شہباز شریف اور ان کے وفد کا ترکیہ کے دورے کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، اللہ تعالیٰ ہماری یکجہتی اور بھائی چارے کو قائم رکھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف اور ان کے وفد ترکیہ کے نے کہا
پڑھیں:
پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جانے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیر اعظم شہباز شریف پر جوش انداز میں گلے ملے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) پر دستخط کیے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے آج سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر مصدق ملک موجود تھے۔وزیرِ اعظم ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کےلیے قصر یمامہ پہنچے، شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیاگیا۔شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا اور سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
مزید :