وزیرِاعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت کا بھرپور اعادہ کیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ اس ملاقات میں شریک تھے۔

پاکستانی وفد میں نائب وزیرِاعظم محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللّٰہ تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور پاکستان کے سفیر برائے ترکی ڈاکٹر یوسف جُنید بھی شامل تھے۔

صدرِ ترکیہ رجب طیب ایردوان نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور اُن کے ہمراہ آئے ہوئے وفد کے اعزاز میں ایک پُرتکلف عشائیے کا بھی اہتمام کیا۔

اس موقع پر انہوں نے جنوبی ایشیا کی حالیہ پیش رفت کے تناظر میں پاکستان کے مؤقف کی غیر متزلزل حمایت پر ترک حکومت اور عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ 

انہوں نے ترکیہ کی اصولی پالیسی اور ترک عوام کی طرف سے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کو ایک عظیم حوصلہ افزائی اور مضبوطی کا ذریعہ قرار دیا۔

وزیرِاعظم نے ’’معرکۂ حق‘‘ اور ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ میں مسلح افواجِ پاکستان کے عزم، قربانی اور قوم کی بے مثال حب الوطنی کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس قومی جذبے نے وطنِ عزیز کے دفاع میں شاندار کامیابی کو یقینی بنایا۔

معاشی اشتراک اور سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ منصوبہ جات کے ذریعے قابلِ قدر پیش رفت کر سکتے ہیں، خاص طور پر قابلِ تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، دفاعی پیداوار، انفراسٹرکچر کی ترقی اور زراعت جیسے شعبے باہمی تعاون کے وسیع امکانات سے بھرپور ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ 

انہوں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ساتویں اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل (HLSCC) کے اجلاس میں طے پانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا اور سالانہ پانچ ارب ڈالر کی دوطرفہ تجارت کے ہدف کو جلد از جلد حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔

علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کی غیر مشروط حمایت کا اعادہ کیا، بالخصوص جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے پر ترکیہ کے اصولی مؤقف پر پاکستان نے بھرپور شکریہ ادا کیا۔ 

دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور فلسطینی عوام تک بلاروک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

ملاقات کا اختتام اس پختہ عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین ہمہ جہتی تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی اور دونوں ممالک علاقائی امن، پائیدار ترقی اور اپنی اقوام کی مشترکہ خوشحالی کے لیے قریبی اشتراک عمل جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان کے ترکیہ کے اور ترک

پڑھیں:

ترک وزیر دفاع کی ایئر چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ترکیہ کے وزیر دفاع یاشار گلر کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں وفد نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔

اس اہم ملاقات میں خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال، دفاعی تعاون میں جاری پیشرفت اور مستقبل میں ابھرتے ہوئے جنگی شعبہ جات میں اشتراک کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ مقاصد اور تزویراتی ہم آہنگی پر روشنی ڈالی، انہوں نے دفاع، بالخصوص اعلیٰ تربیت اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاک فضائیہ کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں ممالک کے دفاعی سربراہان نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبہ جات میں تیزی سے پیشرفت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا تاکہ عملی اقدامات اور اشتراک کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

ترک وزیر دفاع یاشار گلر نے پاکستان آمد پر پاک فضائیہ کی جانب سے دی گئی گرمجوشی اور مہمان نوازی پر تشکر کا اظہار کیا، انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی اور قومی خودمختاری کے دفاع میں پختہ عزم کو سراہا اور اسے ایئر چیف کی مؤثر قیادت کا مظہر قرار دیا۔

یاشار گلر نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان طویل المدتی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا، انہوں نے خصوصی طور پر ایویانکس، جدید غیرروایتی جنگی ٹیکنالوجیز اور بغیر پائلٹ کے فضائی نظام (UAS) کے شعبے میں مشترکہ منصوبہ جات اور صنعتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

ترک وزیر دفاع نے پائلٹ ایکسچینج پروگرام میں پاک فضائیہ کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے اسے دونوں فضائی افواج کے مابین پیشہ ورانہ ترقی اور آپریشنل ہم آہنگی کے فروغ کا کلیدی ذریعہ قرار دیا، دونوں رہنماؤں نے تربیتی اشتراک کو وسعت دینے اور دوطرفہ و کثیرالملکی فضائی مشقوں کے دائرہ کار کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈارکی کینیڈا کی وزیر خارجہ سے ملاقات، پاک کینیڈا دوطرفہ تعلقات کے مثبت رجحان پر اتفاق
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار اور کینیڈین وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ ودفاع کی ملاقات:برادرانہ تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے اعادہ
  • شہباز شریف سے ہاکان فیدان اور یاسر گلر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر اظہار اطمینان
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ و وزیردفاع کی ملاقات، ترک کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزرا کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ
  • وزیراعظم سے ترک وزرا کی ملاقات، پاک-ترک تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا اعادہ
  • ترک وزیر دفاع کی ایئر چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور ترکیہ کا علاقائی استحکام کے لئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کمیشن کا قیام