تباہی نہیں دیکھ سکتے، یہ نہ ہو مارگلہ ہلز نیشنل پارک کو مکمل بند کرنے کی ہدایت کردیں، قائمہ کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
تباہی نہیں دیکھ سکتے، یہ نہ ہو مارگلہ ہلز نیشنل پارک کو مکمل بند کرنے کی ہدایت کردیں، قائمہ کمیٹی WhatsAppFacebookTwitter 0 26 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (ارمان یوسف )وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 137 ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور عمارتوں کی تعمیر کا انکشاف کیا ہے، قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی عدم تشکیل پر برہمی کا اظہار کردیا۔
چیئرمین منزہ حسن کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا، اجلاس میں نزہت صادق پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ترمیمی بل 2024 پر بحث ہوئی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے نزہت صادق کا بل کچھ شقوں کے علاوہ منظور کرلیا ہے،گلیشیئرز سے متعلق کچھ شقوں کو چھوڑ کر بل کو منظور کیا گیا ہے، گلیشیئرز کا معاملہ صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
کمیٹی میں وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب نے کہا کہ نزہت صادق کے بل میں لائی جانے والی ترامیم بہت اچھی ہیں،گلیشیئرز کا معاملہ صوبائی ہے، اس لیے اس بل میں گلیشیئرز کا حصہ شامل نہیں ہے۔قائمہ کمیٹی نے نزہت صادق کا پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ترمیمی بل منظور کرلیا جبکہ شاہدہ رحمانی کی عدم حاضری کی وجہ سے ان کا پیش کردہ پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ترمیمی بل 2025 موخر کردیا۔
بعد ازاں اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی عدم تشکیل پر قائمہ کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار ماہ سے بورڈ ہی مکمل نہیں ہورہا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا پورے ملک سے آپ کو ماہرین نہیں مل رہے،بورڈ ممبرز کیلئے وزارت قانون کو کئی بار لکھا گیا ہے۔اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے کہا کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 137 ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور عمارتوں کی تعمیرات ہوئی ہیں، مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 26 ریسٹورنٹس ہیں اور 22 ٹک شاپس ہیں، شکر پڑیاں کے علاقے میں 9 ریسٹورنٹس اور 4 کلب، 8 ہوٹلز اور 55 حکومتی عمارتوں کے علاوہ 10 مذہبی عمارتیں اور 3 مارکیاں ہیں، ان تمام تعمیرات کی اجازت سی ڈی اے نے دے رکھی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا سی ڈی اے نے ان عمارتوں کی تعمیر سے پہلے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو آگاہ کیا، ممبر ماحولیات سی ڈی اے نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم ان ریسٹورنٹس کو نئے قوانین کے تحت اجازت دی گئی،میں نے ابھی چند روز قبل ہی بورڈ کو جوائن کیا ہے۔اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ نے رات کو بھی جوائن کیا ہو، کمیٹی میں تیاری کے ساتھ آنا چاہیے تھا،نیشنل پارک کے ایریا میں ان عمارتوں کے سیوریج کا کیا نظام ہے۔
سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ مارگلہ ہلز کی زوننگ اور ڈی مارکیشن پر کام ہورہا ہے، وائلڈ لائف بورڈ کو مارگلہ ہلز میں انوسٹمنٹ لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے، زوننگ کرکے ہم مارگلہ ہلز میں کمرشلائزیشن کے ایریاز مارک کریں گے، مارگلہ ہلز میں سیوریج کا نظام پھیلانے والے ریسٹورنٹس کیخلاف کاروائی ہونی چاہیے، وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ ویسٹ کو درست طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے والے ریسٹورنٹس کیخلاف کاروائی کرے گا۔
سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ ابھی تک مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے ایریا کا تعین نہیں ہوسکا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ کئی عرصے سے نیشنل پارک سے متعلق اداروں کی ایک میٹنگ نہیں ہوسکی،ہم مارگلہ ہلز کی تباہی نہیں دیکھ سکتے ہیں،یہ نہ ہو کہ ہم مارگلہ ہلز نیشنل پارک کو مکمل طور پر بند کرنے کی ہدایت کردیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجو عازمین حج رہ گئے ہیں انہیں اگلے سال ترجیحا کامیاب قرار دیا جائے، نجی حج ٹور آپریٹرز جو عازمین حج رہ گئے ہیں انہیں اگلے سال ترجیحا کامیاب قرار دیا جائے، نجی حج ٹور آپریٹرز عدالتوں کو عوام کیلئے مزید قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی پشاور، پیپلز پارٹی کے احتجاج کے دوران ریڈ زون میں ہنگامہ آرائی، پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکن زخمی ، بلاول کی مذمت ایران کے پرامن نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم کی ایرانی صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1ارب 94 کروڑ کی کرپشن، نیب نے تحقیقات شروع کردیں اسرائیل کا آئندہ 2ماہ میں غزہ کے 75فیصد علاقے پر قبضے کا گھناونا منصوبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزارت موسمیاتی تبدیلی مارگلہ ہلز نیشنل پارک موسمیاتی تبدیلی نے قائمہ کمیٹی وائلڈ لائف نزہت صادق
پڑھیں:
پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوند کاری کے 1 ہزار کامیاب آپریشن کا سنگِ میل عبور کرنے پر تشکر کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی مزموم سازشیں ہوتی رہیں، اللّٰہ کے فضل و کرم سے جو پودا 2017ء میں لگایا تھا، وہ آج تناور درخت بن گیا ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ پی کے ایل آئی سے اب تک 40 لاکھ مریض مستفید ہو چکے ہیں، ادارہ 80 فیصد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ پی کے ایل آئی کے بورڈ آف گورنرز کو ختم کیا گیا اور ادارے کو غیر فعال کیا گیا، 2022ء میں پی کے ایل آئی کی ازسرِ نو بحالی پر کام شروع کیا۔
ہو کیا رہا ہے ۔۔؟کہیں خوشی کہیں غم ۔۔ ایک اور دھمکی ۔۔ انسانی بحران بڑھتاجا رہا ہے۔۔ لاکھوں سڑکوں پر ،جیلیں تفریحی کیمپ نہیں ۔۔ چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں
شہباز شریف نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ مریم نواز نے اس ادارے کو بھرپور استعداد پر دوبارہ لانے کے لیے بھرپور محنت کی، پی کے ایل آئی میں غریب عوام بین الاقوامی معیار کی سہولتوں سے مستفید ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کے قیام اور اس کو بھرپور استعداد پر لانے کے لیے محنت کرنے والی ٹیم لائقِ تحسین ہے، دکھی انسانیت کی خدمت اور زندگیاں بچانے میں اس کا شاندار کردار ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ اس خدمت کے لیے ڈاکٹر سعید اختر اور اُن کی پوری ٹیم خراجِ تحسین کی مستحق ہے۔
مزید :