برطانیہ میں ایک شخص نے ہجوم پر گاڑی چڑھا دی، 47 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
برطانیہ میں ایک شخص نے ہجوم پر گاڑی چڑھا دی، 47 افراد زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز
برطانیہ کے شہر لیورپول میں ایک شخص نے فٹ بال میچ جیتنے کی خوشی میں جشن منانے والوں پر گاڑی چڑھا دی، جس سے 4 سمیت 47 افراد زخمی ہوگئے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگ پریمیئر لیگ چیمپیئن شپ کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق گاڑی چڑھانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کی عمر 53 برس اور تعلق برطانیہ سے ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اس کا انفرادی فعل ہے اور اس کے ساتھ کسی کے شامل ہونے کا امکان نہیں ہے اور اس معاملے کی تفتیش دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر نہیں کی جا رہی۔
ایمبولینس سروس کے سربراہ ڈیو کچن کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ باقی کے 20 معمولی زخمی تھے، جن کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں کم سے کم چار بچے بھی شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر داخلہ محسن نقوی ایران پہنچ گئے، حضرت امام رضاؑ کے روضہ پر حاضری نیتن یاہو نے غزہ میں زمینی آپریشن مزید تیز کرنے کا اعلان کردیا امریکا اور حماس غزہ میں جنگ بندی پر متفق ہوگئے، اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم یورپی ملک مالٹا کا فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان اسرائیل کا آئندہ 2ماہ میں غزہ کے 75فیصد علاقے پر قبضے کا گھناونا منصوبہ سعودی سپریم کورٹ نے عوام سے ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کی اپیل کر دی سعودی سرکاری ذرائع کی مملکت میں شراب کے حوالے سے حالیہ میڈیا رپورٹس کی تردیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔