Express News:
2025-09-18@20:57:15 GMT

ڈپریشن سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

ڈپریشن صرف ایک ذہنی بیماری نہیں بلکہ اس کے جسمانی اثرات بھی بہت گہرے اور حقیقی ہوتے ہیں۔

یہ طبی حالت دماغ کے کیمیکل، ہارمونی، اور اعصابی نظام پر اثر ڈال کر پورے جسم کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

1. دماغ پر اثرات:

توجہ، یادداشت، اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ سوچنے کا عمل سست، منفی اور منتشر ہو جاتا ہے۔

2.

دل اور دوران خون پر اثرات:

دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر یا کم بلڈ پریشر ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارٹ اٹیک اور فالج (stroke) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

3. نیند پر اثرات؛

نیند نہ آنا یا بہت زیادہ سونا جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور نیند کا معیار خراب ہو جاتا ہے۔ صبح جلد آنکھ کھل جانا مگر تازگی محسوس نہ ہونا بھی علامات میں شامل ہے۔

4. بھوک اور ہاضمے پر اثر:

کچھ لوگ زیادہ کھانے لگتے ہیں جبکہ  کچھ کی بھوک ختم ہو جاتی ہے۔ اس سے وزن میں اضافہ یا کم ہوسکتی ہے اور بدہضمی، قبض، یا پیٹ میں گیس کی شکایت پیش آتی ہے۔

5. پٹھوں اور ہڈیوں پر اثر:

جسم میں درد، خاص طور پر کمر، گردن یا جوڑوں کا درد، پٹھوں میں تناؤ، تھکن جیسے مسائل بھی درپیش آسکتے ہیں۔

6. مدافعتی نظام:

جسم بیماریوں کے خلاف کمزور ہو جاتا ہے۔ بار بار نزلہ، زکام یا انفیکشن ہو سکتے ہیں۔

7. جنسی صحت پر اثر:

جنسی خواہش میں کمی آتی ہے جس سے جنسی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے (مرد و خواتین دونوں میں)

8. خودکشی کے خیالات:

شدید ڈپریشن میں خود کو نقصان پہنچانے یا زندگی ختم کرنے کے خیالات آ سکتے ہیں۔ یہ ایک طبی ہنگامی حالت ہوتی ہے اور فوری مدد ضروری ہوتی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتا ہے

پڑھیں:

فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ

مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے مبینہ طور پرطوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں فلسطین کے متعلق خطے اور دنیا میں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں اور اسرائیل کیخلاف پیدا ہونیوالی نفرت کی وجہ سے امریکی اور صیہونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اس کی ایک جھلک امریکی وزیر خارجہ روبیو کی صیہونی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی نظر آئی۔ مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے دنیا میں اپنی اور صیہونی رجیم کی ہونیوالی رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر طوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اس کانفرنس میں، روبیو نے دعویٰ کیا کہ یہ سب 7 اکتوبر کو شروع ہوا" اور، ان کے مطابق "کچھ لوگ اس حقیقت کو بھول گئے ہیں۔ اس کانفرنس میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو بھی حماس کی دہشت گردی (طوفان الاقصیٰ کی کامیابی) کا نتیجہ قرار دیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک تقریب میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی اور یقینی طور پر نہیں ہوگی، یہ سرزمین ہماری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنسی درندگی کیس ، بند کمرہ عدالت کرروائی، بچیوں کے بیانات قلمبند
  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد شرمندگی اور خفت مٹانے کا طریقہ ہے: عطا تارڑ
  • لاہور: سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار