روس، چین کا چاند پر پاور پلانٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ، پاکستان کو بھی شرکت کی دعوت WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)روس اور چین نے چاند پر ایک مشترکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں پاکستان سمیت متعدد ممالک کو اس منصوبے کا حصہ بننے کی دعوت دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس منصوبے میں کمانڈ سینٹر، مواصلاتی نظام، سائنسی تجربہ گاہیں اور توانائی کی ترسیل کے لیے پائپ لائنز اور کیبلز شامل ہوں گے۔ روس اور چین نے اس منصوبے میں 17 دیگر ممالک کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے جن میں پاکستان، مصر، وینزویلا، اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔یہ منصوبہ 2033سے 2035کے درمیان مکمل کیا جائے گا، یہ منصوبہ دونوں ممالک کے انٹرنیشنل لونر ریسرچ اسٹیشن(آئی ایل آر ایس)کا حصہ ہے جس کا مقصد چاند کے جنوبی قطب پر ایک مستقل تجربہ گاہ قائم کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ پلانٹ چاند پر مستقبل کی انسانی آبادکاری اور سائنسی تحقیق کے لیے مستقل توانائی فراہم کرے گا خاص طور پر چاند کی طویل راتوں کے دوران جب شمسی توانائی دستیاب نہیں ہوتی۔پلانٹ کی تعمیر مکمل طور پر روبوٹک اور خودکار نظام کے ذریعے کی جائے گی تاکہ انسانی موجودگی کے بغیر اسے مکمل کیا جا سکے۔
چین نے واضح کیا ہے کہ آئی ایل آر ایس ایک بین الاقوامی سائنسی تعاون کا منصوبہ ہے۔ چین کا چانگے8مشن 2028 میں چاند پر بھیجا جائے گا جو منصوبے کی بنیاد رکھنے میں مدد دے گا جبکہ روس روس ایک نیوکلیئر توانائی سے چلنے والاتیار کر رہا ہے جو چاند پر سامان کی ترسیل اور مداروں کے درمیان کارگو منتقل کرنے کے لیے استعمال ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروبوٹ کمپیٹیشن سمیت چائنا میڈیا گروپ کی تخلیقی سرگرمیوں پر تائیوان کے نوجوان خوش اور پروجوش ہیں، چینی میڈیا عمران خان بات چیت کیلئے تیار، کچھ لو اور کچھ دو کیلئے بھی تیار ہیں،علیمہ خان اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پی ٹی آئی کا احتجاج، گولیاں چلیں گی تو ہم بھی اسلحہ لائیں گے، علی امین گنڈاپور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملٹری ڈپلومیسی نے پاکستان کو تنہائی سے نکالا، وار ویٹرنز کا خراج تحسین فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ایران کا سرکاری دورہ، خطے کی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر اہم بات چیت عدالت نے انتخابی نشان کافیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے خود سمجھ لیا وہ سیاسی جماعت نہیں رہی، ججز سپریم کورٹ نوشکی، انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، دوسرا زخمی،صدر اور وزیراعظم کی مذمت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کا منصوبہ کی دعوت چاند پر کے لیے

پڑھیں:

دیواریں تعمیر کرنے والے عظمت کے حقدار نہیں ہوتے، چینی میڈیا

دیواریں تعمیر کرنے والے عظمت کے حقدار نہیں ہوتے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ :امریکا کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے عائد پابندی نے معروف ہارورڈ یونیورسٹی کو طوفان کے مرکز میں دھکیل دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ حکومت نے ہارورڈ یونیورسٹی میں بین الاقوامی طلبا ء کو داخلہ دینے کی اہلیت کو منسوخ کر دیا، جس کے تحت یونیورسٹی میں تقریباً 6،800 غیر ملکی طلبا ء کو جلد از جلد ٹرانسفر کرنا ہوگا یا اپنی قانونی حیثیت کھونا ہوگی۔

امریکی وزیر برائے ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوئم نے عوامی سطح پر کہا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی پر پابندی امریکہ کی تمام جامعات اور تعلیمی اداروں کے لیے ایک انتباہ ہے۔ اس فیصلے نے نہ صرف امریکی اعلیٰ تعلیم کی روایتی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ امریکہ میں نام نہاد سیاسی اشرافیہ کی جانب سے سیاسی مفادات کی خاطر ملک کی بنیاد کو ہلانے کی نظری کمزوری کو بھی بے نقاب کیاہے ۔

اعداد و شمار کے مطابق، اس وقت ہارورڈ یونیورسٹی میں بین الاقوامی طلباء کا تمام طلبا ء میں تناسب 27 فیصد سے زیادہ ہے، جو دنیا بھر کے 140 سے زیادہ ممالک اور علاقوں سے وابستہ ہیں اور ان میں سے زیادہ تر گریجویٹ پروگراموں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں. ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندی کا اعلان ہوتے ہی ہارورڈ یونیورسٹی اور امریکی معاشرے کے تمام حلقوں کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔ ہارورڈ کے اسکول میگزین دی ہارورڈ کرمسن نے ایک مضمون میں نشاندہی کی کہ امریکی کانگریس کی متعدد کمیٹیوں کی جانب سے’’ اینٹی ٹرسٹ انویسٹی گیشنز اورسام دشمنی کے خلاف غیر موثر ردعمل کے نام پر ہارورڈ یونیورسٹیوں کا جامع جائزہ لینا دراصل ان سر فہرست جامعات کو جنہوں نے ہمیشہ آزادی پر زور دیا ہے ،

یہ مجبور کرنے کی کوشش ہے کہ وہ سیاسی ایجنڈے سے ہم آہنگ ہوں ۔امریکی ریاست میساچوسٹس کی گورنر مورا ہیلی کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسی طلبا ء کو سزا دے رہی ہے اور معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ امریکی ویب سائٹ ایگزیوس کاماننا ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام سے اسٹارٹ اپس کے ترقیاتی چینل میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 20 امریکی یونیکارن کمپنیوں کے بانی یا شریک بانی ہارورڈ کے سابق بین الاقوامی طلبا ء ہیں ۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف فارن اسٹوڈنٹ ایڈوائزرز نے متنبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی اسکالرز کو ملک سے نکالنے سے امریکا کی معاشی طاقت اور بین الاقوامی مسابقت کمزور ہو جائے گی اور یہ حکومت کے “امریکہ کو عظیم بنانے” کے بیان کردہ مقصد کے منافی ہے۔یہ طوفان سیاسی حساب کتاب سے بھرا ہوا ہے، جو امریکی معاشرے میں مزید تقسیم اور نظریاتی میدان میں دائیں اور بائیں بازو کے درمیان کشمکش کی شدت میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پہلے ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.6 بلین ڈالر کی فنڈنگ کو “اینٹی سیمیٹ تحقیقات” کے بہانے منجمد کیا، پھر “سفید فاموں کے خلاف امتیازی سلوک” کی بنیاد پر متنوع داخلہ پالیسی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور آخر میں “کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے ساتھ ملی بھگت” کے شبہ میں چینی اداروں کے ساتھ تعاون کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ تین مراحل پر مبنی الزام تراشی امریکہ میں میک کارتھی دور کے پولیٹکل پلے بک کی تکرار کی طرح ہے جہاں ہمیشہ کی طرح ، چین کو ایک بار پھر بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ 19 مئی کو امریکی ایوان نمائندگان کی ‘سلیکٹ کمیٹی آن چائنا’ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو لکھے گئے ایک خط میں جان بوجھ کر ہارورڈ اور چینی اداروں کے درمیان معمول کے تعلیمی تبادلوں کو ‘ٹیکنالوجی کی منتقلی’ کے طور پر پیش کیا۔

چینی وزارت خارجہ نے اس کی سختی سے تردید کی اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم شدہ تحقیقی تعاون کو بدنام کرنے کا یہ عمل صرف سیاسی جماعتوں کے درمیان کشمکش کی منطقی توسیع ہے – آخر کار ، ہارورڈ ، ڈیموکریٹک اشرافیہ کا گہوارہ اور “تنوع ، مساوات اور جامعیت” کی اقدار کا نمائندہ ہونے کے ناطے ، ہمیشہ قدامت پسندوں کے حق میں کانٹا رہا ہے۔امریکی حکومت کی جانب سے امریکہ بھر میں یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کی “صفائی” کے خوفناک اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ برطانوی جریدے نیچر میں مارچ میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق سروے میں شامل 1600 سے زائد امریکی محققین میں سے تقریباً 75 فیصد نے کہا کہ وہ امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ اگرچہ امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے حکومت کی پابندی کو معطل کرنے کا عارضی حکم امتناع جاری کیا ہے، لیکن ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سائنسی تحقیق کی فنڈنگ منجمد کرنے، تعلیمی تحقیق پر سنسرشپ اور کالجوں اور جامعات کو فریقین میں سے ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کرنے سے کافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

جیسا کہ نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے ماحول کو تباہ کرنے کی اس کی کوششوں کو بے نقاب کرتا ہے، جس سے دنیا بھر سے بہترین ٹیلنٹ کو راغب کرنے کی اعلیٰ ترین جامعات کی صلاحیت کو براہ راست نقصان پہنچتا ہے۔بوسٹن کے دریائے چارلس کے کنارے، لال اینٹوں سے بنی عمارتوں نے البرٹ آئنسٹائن کو لیکچر دیتے دیکھا تھا اور خود امریکہ کا عروج اس کے ماضی میں کھلے پن اور جامعیت سے قریبی تعلق رکھتا ہے ۔ آج کا امریکہ دنیا بھر میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دے رہا ہے، امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کر رہا ہے اور بین الاقوامی ماہرین تعلیم کو بے دخل کر رہا ہے۔ یہ سب کچھ امریکہ کو خود ساختہ قید کے بند دروازے کی طرف دھکیل رہا ہے۔ بندش اور قدامت پسندی بالآخر زوال کا باعث بنے گی۔ جب سیاسی کشمکش پارٹی کے ذاتی مفادات کے لئے تعلیم کے قانون کو مسخ کرتی ہے تو یہ نہ صرف جامعہ کی بنیاد بلکہ ملک کے مستقبل کو بھی ہلا دے گی ۔

تاریخ نے بار ہا ثابت کیا ہے کہ دیواریں تعمیر کرنے والے عظمت قائم نہیں کر سکتے اور دروازے کھولنے والے ہی مستقبل کے حقدار ہوتے ہیں ۔5شی جن پھنگ کا فودان یونیورسٹی کی 120ویں سالگرہ پر مبارکباد کا خط ،سماجی علوم ،ہنرمندی اور سائنس و ٹیکنالوجی پر زور دیا کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے 26 مئی کو چین کی فودان یونیورسٹی کی 120ویں سالگرہ پر مبارکباد کا خط بھیجا اور تمام اساتذہ، عملے اور سابق طلباء کو گرمجوشی سے مبارکباد پیش کی۔شی جن پھنگ نے اپنے مبارکبادی خط میں کہا کہ 120 سال میں، فودان یونیورسٹی نے بڑی تعداد میں ممتاز ہنر مند افراد کو تربیت دی، کئی اصل تخلیقی کامیابیاں حاصل کیں، اور ملک کی تعمیر اور قوم کی ترقی میں فعال کردار ادا کیا۔

شی جن پھنگ نے زور دیا کہ نئے نقط آغاز پر، امید ہے کہ فودان یونیورسٹی مسلسل نئے دور کے چینی خصوصیت کے سوشلسٹ نظریے سے طلباء کی تربیت کرے، تعلیمی اور تحقیقی اصلاحات کو گہرا کرے، سائنس و ٹیکنالوجی میں خود انحصار جدت اور ہنر مند افراد کی پرورش کے مثبت تعامل کو فروغ دے، فلسفہ اور سماجی علوم میں علم، نظریہ اور طریقہ کار کی جدت کو آگے بڑھائے، اور ملک کی اہم حکمت عملی اور علاقائی اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے خدمات کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنائے، تاکہ مضبوط ملک کی تعمیر اور قوم کے نشاۃ ثانیہ کے لیے نئی خدمات سرانجام دے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی ای کامرس کی مستحکم ترقی کا رجحان برقرار چین کی ای کامرس کی مستحکم ترقی کا رجحان برقرار چین نے ڈیجیٹل انٹیلی جنٹ سپلائی چین کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے خصوصی ایکشن پلان جاری کر دیا چین میں تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، اور ہنر مند افراد کا ’’سنہرا مثلث‘‘ ڈیجیٹل پاکستان کی جانب بڑا قدم، بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کیلئے 2000میگاواٹ بجلی مختص پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے خطے کی صورتحال کے پیش نظر گروتھ بجٹ لانے کا مطالبہ گزشتہ 2سالوں میں پاکستان کا ریونیو تقریبا دگنا ہوگیا، آئی ایم ایف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ذی الحج 1446ہجری کا چاند نظر آگیا
  • چشمہ نیوکلیئر پلانٹ یونٹ 5تکمیل کے بعد 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا. پاکستان اٹامک انرجی کمیشن
  • چشمہ نیوکلیئر پلانٹ یونٹ 5 تکمیل کے بعد 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن
  • چین آسیان اور جی سی سی ممالک کے ساتھ مشترکہ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم
  • چین آسیان اور جی سی سی ممالک کے ساتھ مشترکہ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کا خواہاں ہے، چینی وزیر اعظم
  • چشمہ نیوکلیئر پلانٹ کا یونٹ 5 بارہ سو میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا: پاکستان اٹامک انرجی کمیشن
  • گیس سیکٹر کا 3 ہزار ارب گردشی قرضہ ختم کرنے کا منصوبہ آئی ایم ایف کے سپرد
  • روس اور چین چاند پر 2036 تک جوہری پلانٹ اور تحقیقی مرکز کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے تیار
  • دیواریں تعمیر کرنے والے عظمت کے حقدار نہیں ہوتے، چینی میڈیا