پنجاب اسمبلی میں صوبے میں امن و امان اور 1930 کا قانون نافذ کرنے کیلیے بلائے گئے اجلاس میں حکومتی بینچز خالی رہیں۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن بینچوں پر 20 کے قریب اراکین موجود تھے۔ جبکہ  امن و وامان پر بحث کے حکومتی بنچوں پر صرف پارلیمانی سیکرٹری خالد رانجھا موجود رہے۔

اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے محکمہ داخلہ کے افسران کی اجلاس میں عدم موجودگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسپیکر سے استدعا کی کہ محکمہ داخلہ کے افسران کو فی الفور طلب کیا جائے۔

احمد خان بھچر نے کہا کہ امن و امان کے متعلق بحث کے موقع پر محکمہ داخلہ کا کوئی نمائندہ آفیشل گیلری میں موجود نہیں، ان کی عدم موجودگی کے باوجود ہم اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور تقریریں کریں گے جو حکومت کےلئے خفگی کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صوبہ میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، آپ نے محکمہ کرائم کنٹرول تو بنا لیا لیکن ڈھائی لاکھ پولیس فورس کے باوجود چار ہزار لوگوں کو اختیار دیدیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت ہم عوام کا پیسہ ضائع کر رہے ہیں، امن و امان کی بحث میں ایوان میں نہ کوئی افیشل گیلری میں موجود ہے نہ ایوان میں کوئی ہے۔ پنجاب حکومت امن وامان میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی

ملک محمد احمد خان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی دراندازی اور دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے مؤقف کو ثبوتوں سے ثابت کیا گیا ہے، بلوچستان میں بھارت پیسے دے کر لوگوں کو خریدتا ہے اور دہشتگردی کے مقاصد حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مختلف پروکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کی، ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ بھارت کی جنگی سوچ اور مودی کی الیکشن پالیسی خطرناک ہے، جنگ کس کو اچھی لگتی ہے؟ خون، بارود اور تڑپتی لاشیں کوئی پسند نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ بھارتی مذموم عزائم کی شدید مذمت کی ہے۔
 
 سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھاکہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو طویل عرصے تک پناہ دی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ایک لاکھ سے زائد شہداء کی قربانیاں دیں، اے پی ایس سکول، کوئٹہ، لاہور سمیت کئی سانحات قوم کو آج بھی یاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پراکسی وار کے نتائج اچھے نہیں ہوتے، بھارت کو بھی اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے، پاکستان کی ملٹری انتہائی پروفیشنل ہے اور کسی کی برتری تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو میرے شہریوں کو مارتے ہیں، عمارتوں کو جلاتے ہیں، وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، ٹی ایل پی پر پابندی درست فیصلہ ہے۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کیساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہیے، افغانستان کیساتھ مذاکرات نتیجہ خیز ہونے کی دعا ہے، ہم نے دنیا کے سامنے ٹھوس ثبوت رکھے، خالی الزامات نہیں لگائے، دنیا آج سب کچھ دیکھ رہی ہے، سچ چھپ نہیں سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • کوئٹہ، امن و امان کے باعث موبائل انٹرنیٹ سروسز 24 گھنٹوں کیلیے بند