کے الیکٹرک کی من مانی، طویل لوڈشیڈنگ کا عذاب، سروس آدھی، پیسے پورے
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ شہر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی تاہم خود کمپنی کے جاری کردہ شیڈول سے واضح ہو رہا ہے کہ 2 ہزار 127 میں سے 651 فیڈرز پر باقاعدہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جن میں سے 496 فیڈرز پر روزانہ 10 گھنٹے تک بجلی بند رہتی ہے، یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کراچی کا تقریباً 23 فیصد حصہ روزانہ دس گھنٹے لوڈشیڈنگ کی اذیت جھیل رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد اس وقت شدید گرمی اور بجلی کی طویل اور اذیت ناک لوڈشیڈنگ کی زد میں ہے، درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر چکا ہے مگر کے الیکٹرک کی جانب سے کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، گھروں میں موجود خواتین، بچے اور بزرگ شدید گرمی میں بلبلا اٹھے ہیں، سانس لینا تک دشوار ہو چکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر بھر میں بجلی کی بندش معمول بن چکی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کے الیکٹرک شہریوں سے بجلی کے بل تو مکمل وصول کر رہی ہے مگر سروس آدھی بھی فراہم نہیں کی جا رہی، جن علاقوں کو ’’لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ‘‘ قرار دیا جاتا ہے وہاں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے اور اکثر اوقات یہ لوڈشیڈنگ غیر اعلانیہ ہوتی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ شہر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی تاہم خود کمپنی کے جاری کردہ شیڈول سے واضح ہو رہا ہے کہ 2 ہزار 127 میں سے 651 فیڈرز پر باقاعدہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جن میں سے 496 فیڈرز پر روزانہ 10 گھنٹے تک بجلی بند رہتی ہے، یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کراچی کا تقریباً 23 فیصد حصہ روزانہ دس گھنٹے لوڈشیڈنگ کی اذیت جھیل رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش کے باوجود بلوں میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جا رہی بلکہ اوور بلنگ کے ذریعے اضافی رقوم بھی وصول کی جا رہی ہیں۔ عوام جب شکایت لے کر کے الیکٹرک کے دفاتر کا رخ کرتے ہیں تو ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے، عملے کا رویہ تحقیر آمیز ہوتا ہے، جیسے بجلی لینے آئے لوگ گاہک نہیں بلکہ غلام ہوں نہ کوئی مناسب جواب دیا جاتا ہے، نہ ہی شکایت پر فوری عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
عوام کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے اپنی اجارہ داری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی کے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، ایک جانب گرمی کی شدت، دوسری طرف بجلی کی بندش اور تیسری طرف غیر شائستہ رویے نے شہریوں کو نفسیاتی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ شہری مطالبہ کر رہے ہیں کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں کے الیکٹرک کی کارکردگی کا نوٹس لیں، بجلی کی ترسیل کا شفاف نظام قائم کیا جائے اور بل کے بدلے میں مکمل سروس کی ضمانت دی جائے، بصورت دیگر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو سکتا ہے، جس کے نتائج حکام کے قابو سے باہر ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لوڈشیڈنگ کی کے الیکٹرک کی جا رہی فیڈرز پر بجلی کی جاتا ہے رہی ہے رہا ہے
پڑھیں:
"ایک اہم صوبائی عہدیدار ڈیرہ اسمعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے؟"
سٹی42: علی امین گنڈاپور کی ریاست کی اہم ترین جنگ کے خلاف ہرزہ سرائی نے وفاقی وزیر داخلہ کو جواب دینے اور ریاست کی پالیسی کی وضاحت کرنے پر مجبور کر دیا۔
علی امین گنڈاپور کے آج پشاور میں نیوز کانفرنس کے دوران فتنہ الہندوستان کے خلاف جاری جنگ میں جان ہتھیلی پر رکھ کر لڑنے والی فورسز کے جوانوں کو صوبے میں لڑنے کی اجازت نہ دینے کے متعلق بڑ ماری اور یہ بھی کہا کہ صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دے گا۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
اس ہرزہ سرائی کا وفاقی حکومت نے سختی سے نوٹس لیا اور وفاقی وزیر داخلہ نے بنگلہ دیش میں ایشئین کرکٹ کونسل کی اہم مصروفیت کے باوجود اس ہرزہ سرائی کا جواب دیا اور واضح کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
محسن نقوی نے ڈھاکہ سے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے آفیشل اکاونٹ پر مختصر مگر مکمل ردعمل پوسٹ کیا جس میں انہوں نے کہا ، " دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں تمام وسائل استعمال ہوں گے"
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
وزیر داخلہ محسن نقوی نے پہلی مرتبہ علی امین گنڈاپپور کی ہرزہ سرائیوں کا جواب دیا تو انہوں نے صرف ریاست کی پالیسی کو بیان کرنے پر ہی اکتفا نہیں کیا، محسن نقوی نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر یہ بھی پوسٹ کیا، "ایک اہم صوبائی عہدیدار ڈیرہ اسمعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے؟"
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
علی امین گنڈاپور کی ہرزہ سرائی
آج پشاور میں علی امین گنڈاپور کی نام نہاد "آل پارٹیز کانفرنس" میں اس کی اپنی جماعت کے سوا کسی جماعت نے شرکت نہیں کی تھی۔ اس نام نہاد آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے ایک نیوز کانفرنس کی اور ریاستی اداروں کی خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں فتنہ الہندوستان کے خلاف جاری جنگ پر بلا جواز تنقید کی اور یہاں تک ہرزہ سرائی کی کہ وہ وفاقی فورسز کو صوبہ میں کوئی آپریشن نہیں کرنے دے گا، حالانکہ کہ ملک بھر میں فتنہ الہندوستان کی پاکستان کے خلاف جنگ کے جواب میں پاکستان کی فورسز تمام کارروائیاں متعلقہ حکومتوں سے پہلے سے حاصل شدہ اختیارات کے تحت جوابی کارروائیاں کرتی ہیں جن میں فورسز کے جوانوں پر اچانک حملے کر کے بھاگنے والے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا پیچھا کرنے اور ان کے تمام ساتھیوں تک پہنچ کر انہیں جہنم کا ایندھن بنانے تک کارروائیاں شامل ہیں۔
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی
علی امین نے یہ بھی کہا کہ وہ صوبے میں دہشتگردوں کے خلاف ڈرون استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
آج صوبہ خیبر پؒتونخوا کے وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائض شخص کی طرف سے فتنہ الہندوستان کے خلاف جنگ میں فورسز کو لڑنے کی اجازت نہ دینے کی باتوں کے بعد وفاقی وزیر داخلہ نے اس کا مختصر لیکن مکمل جواب دیا۔
Waseem Azmet