یومِ تکبیر پر اپنے پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید بے نظیر بھٹو کی سرپرستی میں ہمارا ایٹمی پروگرام آگے بڑھا اور مضبوط ہوا، پاکستان جنگ کا خواہاں نہیں، پاکستان پرامن بقائے باہمی اور عالمی قوانین کے احترام کے اصولوں پر کاربند ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے یومِ تکبیر پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہم ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عزم کرتے ہیں۔ یومِ تکبیر پر اپنے پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کے دن ہم نے اپنی جوہری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، ایٹمی پروگرام سے منسلک سائنسدانوں، انجینئرز، سول اور فوجی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید بے نظیر بھٹو کی سرپرستی میں ہمارا ایٹمی پروگرام آگے بڑھا اور مضبوط ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جنگ کا خواہاں نہیں، پاکستان پرامن بقائے باہمی اور عالمی قوانین کے احترام کے اصولوں پر کاربند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بلا اشتعال بھارتی جارحیت کے پیش نظر پاکستان نے تزویراتی تحمل اور امن کے عزم کا مظاہرہ کیا۔ صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے تحت مؤثر ردِعمل نے دشمن کو معاندانہ کارروائیاں بند کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی طاقت بننا محض ہماری تکنیکی ترقی کا مظہر نہیں بلکہ ایٹمی طاقت کا حصول قوت کے ذریعے امن قائم رکھنے کا دانشمندانہ فیصلہ تھا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بدلتی علاقائی سلامتی کی صورتحال میں ہماری جوہری طاقت ایک قابل اعتبار کم از کم دفاعی صلاحیت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت امن کی ضامن ہے، ایٹمی قوت ہماری خودمختاری اور قومی سلامتی کو یقینی بناتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایٹمی پروگرام علی زرداری نے کہ پاکستان نے کہا کہ پیش کرتے کرتے ہیں

پڑھیں:

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پیر کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے۔

ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔

اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، اس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔

شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے پرصنعتکاروں کا ردعمل
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • پاک چین دوستی ہر موسم کی شراکت داری، یہ دوستی پھلتی پھولتی رہے گی: صدرآصف علی زرداری
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ