گلگت میں وفاقی محتسب کا دفتر قائم کیا جا رہا ہے، فوزیہ وقار
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
گلگت میں چیئرمین وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے دفتر کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہا کہ پراپرٹی رائٹس، خواتین کی ہراسمنٹ اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے وفاقی محتسب اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسمنٹ فوزیہ وقار نے کہا ہے کہ گلگت میں وفاقی محتسب کا دفتر کھولا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کی شکایات ان کی دہلیز پر حل ہو سکیں۔ گلگت میں چیئرمین وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے دفتر کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہا کہ پراپرٹی رائٹس، خواتین کی ہراسمنٹ اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے وفاقی محتسب اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وفاقی محتسب نے کہا کہ گلگت بلتستان میں محتسب کی تعیناتی عمل میں لائی جاۓ گی تاکہ اس ادارے کے ثمرات سے گلگت بلتستان کے عوام بھر پور مستفید ہو سکیں انہوں نے کہا کہ گلگت میں وفاقی محتسب کے دفتر کی فعالیت کے لئے صوبائی حکومت کا تعاون درکار ہو گا۔ اس موقع پر چیئرمین وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم فدا حسین نے گلگت بلتستان میں سماجی مسائل اور ان کے حل کے لئے متعلقہ اداروں کے کردار سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت لوگوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کی موجودہ آئینی حیثیت اور اس حوالے سے عوام کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے سینئیر ممبر اکبر حسین نے وفاقی محتسب کو وزیر اعلی معائینہ ٹیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان وفاقی محتسب معائنہ ٹیم وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے گلگت میں رہا ہے ٹیم کے کے لئے
پڑھیں:
وفاق نے معدنیات کا ایکٹ گلگت بلتستان کو بھجوا دیا ہے، صوبائی وزیر قانون
انہوں نے منگل کے روز اپوزیشن کی ایک قرارداد پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ معدنیات پر قرارداد لانا قبل از وقت ہے اور وفاق سے آنے والے معدنیات ایکٹ پر محکمہ قانون میں کام ہو رہا ہے، جبکہ کے پی کے حکومت کی کابینہ نے معدنیات ایکٹ کی باقاعدہ منظوری بھی دی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں ابھی یہ مرحلہ آیا ہی نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر قانون گلگت بلتستان غلام محمد نے کہا ہے کہ وفاق نے معدنیات کا ایکٹ چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی بجھوا دیا ہے، یہ ایکٹ اس وقت محکمہ قانون کے پاس ہے اور محکمہ قانون اس بل کا جائزہ لے رہا ہے، اس کے بعد حکومت اس بل کا جائزہ لے گی جس کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی اور اپوزیشن کے خدشات کو بھی دور کیا جائے گا اور سب کو اعتماد میں لینے کے بعد معدنیات کا بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے منگل کے روز اپوزیشن کی ایک قرارداد پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ معدنیات پر قرارداد لانا قبل از وقت ہے اور وفاق سے آنے والے معدنیات ایکٹ پر محکمہ قانون میں کام ہو رہا ہے، جبکہ کے پی کے حکومت کی کابینہ نے معدنیات ایکٹ کی باقاعدہ منظوری بھی دی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں ابھی یہ مرحلہ آیا ہی نہیں ہے اور حکومت نے معدنیات ایکٹ پر کام ہی نہیں کیا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے کہا کہ معدنیات ایکٹ کے حوالے سے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے اور عوام میں قسم قسم کی افواہیں پیلائی جا رہی ہیں، اس لیے اس قرارداد کو منظور کیا جائے تاکہ عوام کے خدشات دور ہوں۔