غزہ میں بچوں کا قتل عام، اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب اشکبار
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
غزہ میں بچوں کا قتل عام، اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب اشکبار WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز
نیویارک: غزہ میں بچوں کا قتل عام پر اقوام متحدہ میں فلسطینی مستقل مندوب اشک بار ہوگئے۔
ریاض منصور سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران تڑپ اٹھے، بے بسی کی تصویر بن گئے، کہتے ہیں بچوں کا قتل عام ناقابل بیان ہے، فلسطینی غزہ میں دنیا کے سامنے اپنے بچے کھو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقبل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ عام انسان غزہ میں بربریت کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ درجنوں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، مائیں ان کے بے جان جسموں کو گود میں اٹھاتی ہیں، ان کے بال سہلاتی ہیں، ان سے بات کرتی ہیں، ان سے معذرت کرتی ہیں، بھلا کوئی انسان یہ دکھ کیسے برداشت سکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ میرے بھی نواسے، پوتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے خاندانوں کے لیے کیا معنی رکھتے ہیں، آگ اور بھوک فلسطینی بچوں کو نگل رہی ہے، دنیا کا خاموشی کے ساتھ فلسطینیوں کو یوں تڑپتا دیکھنا یہ کسی مہذب انسان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
ریاض منصور کی یہ جذباتی تقریر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے، جس نے کئی عالمی رہنماؤں کو فلسطین کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل فلسطین میں روزانہ بمباری کرکے سیکڑوں بچوں، خواتین اور شہریوں کو شہید کررہا ہے جبکہ عالمی طاقتیں اب تک اسرائیل کے بدترین مظالم رکوانے میں ناکام رہی ہیں اور پس و پیش سے کام لے رہی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی حکومت نے چینی طلبا کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا امریکی حکومت نے چینی طلبا کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ٹیکس بل پر اختلافات کے بعد ایلون مسک نے ٹرمپ کی حکومت سے استعفیٰ دے دیا بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں: امریکا میں پاکستانی سفیر کی تھنک ٹینکس سے گفتگو ’بس بہت ہو چکا‘‘؛ پاکستان کا اقوام متحدہ سے غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ ایران کا امریکی معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینے پر غور کا عندیہ پاکستان نے معرکہ حق میں عظیم کامیابی حاصل کی، شہباز شریفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ میں بچوں کا قتل عام
پڑھیں:
اقوام متحدہ غزہ میں عالمی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے،امریکا
امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکیورٹی فورس (آئی ایس ایف) کے قیام کی منظوری طلب کرلی ہے، جس کا مینڈیٹ کم از کم 2 سال کے لیے ہوگا۔
امریکی ویب سائٹ ’ایکسِیوس‘ نے منگل کو رپورٹ کیا کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے کئی رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد بھیجی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے مجوزہ فورس کے قیام کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
ایکسِیوس (نے اس ڈرافٹ کی ایک کاپی حاصل کی) کے مطابق یہ قرارداد حساس مگر غیر خفیہ قرار دی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرارداد امریکا اور دیگر شریک ممالک کو غزہ کے نظم و نسق کے لیے 2027 کے اختتام تک سیکیورٹی فورس تعینات کرنے کا وسیع اختیار دیتی ہے، اور اس مدت میں توسیع کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔
یہ فورس ’غزہ بورڈ آف پیس‘ کے مشورے سے قائم کی جائے گی، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بورڈ بھی کم از کم 2027 کے اختتام تک قائم رہے گا۔
تاہم، ایک امریکی عہدیدار نے ’ایکسِیوس‘ کو بتایا کہ آئی ایس ایف پرامن مشن نہیں بلکہ نفاذی فورس ہوگی، ہدف یہ ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں قرارداد پر ووٹنگ ہو جائے اور پہلے فوجی جنوری تک غزہ پہنچا دیے جائیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ ڈرافٹ سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان آئندہ مذاکرات کی بنیاد بنے گا، اس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ کی سرحدوں کی سیکیورٹی (اسرائیل اور مصر کے ساتھ)، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، ایک نئی فلسطینی پولیس فورس کی تربیت اور شراکت داری کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔
ڈرافٹ کے مطابق آئی ایس ایف غزہ میں سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے ذمہ دار ہوگی، جس میں غزہ پٹی کو غیر عسکری بنانا، عسکری و دہشت گرد انفرااسٹرکچر کی تباہی اور دوبارہ تعمیر کی روک تھام، غیر ریاستی مسلح گروہوں کے ہتھیار مستقل طور پر ضبط کرنا شامل ہوگا۔
ایکسِیوس کے مطابق اس سے اشارہ ملتا ہے کہ فورس کا مینڈیٹ حماس کو غیر مسلح کرنے تک پھیلا ہوا ہے، اگر وہ خود ایسا نہیں کرتی تو عالمی فورس یہ کام کرے گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ میں ’بورڈ آف پیس کو قابلِ قبول متحدہ کمان‘ کے تحت تعینات کیا جائے گا اور مصر و اسرائیل کے ساتھ قریبی مشاورت و تعاون کیا جائے گا۔
مجوزہ فورس کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین، خصوصاً انسانی قوانین کے مطابق تمام ضروری اقدامات کرے۔
ایکسِیوس کے مطابق آئی ایس ایف کا مقصد عبوری دور میں غزہ میں سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، جس دوران اسرائیل بتدریج مزید علاقوں سے انخلا کرے گا اور فلسطینی اتھارٹی اپنے اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے طویل المدتی طور پر غزہ کا انتظام سنبھالنے کے قابل ہوگی۔
ڈرافٹ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بورڈ آف پیس کو عبوری انتظامی ادارے کے طور پر اختیارات تفویض کیے جائیں گے، اس کے تحت بورڈ ایک غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کی نگرانی کرے گا جو غزہ کی سول انتظامیہ اور روزمرہ معاملات کی ذمہ دار ہوگی۔
قرارداد میں یہ بھی شامل ہے کہ امداد کی ترسیل بورڈ آف پیس کے تعاون سے اقوام متحدہ، ریڈ کراس، اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے کی جائے گی، اور اگر کوئی تنظیم اس امداد کا غلط استعمال یا انحراف کرے تو اسے پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔