بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای  نے  کریباتی کے صدر اور وزیر خارجہ مااماؤ کے ساتھ چین-بحرالکاہل جزائر ممالک  کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔جمعرات کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ اجلاس کے بعد  وانگ ای  اور مااماؤ نے صحافیوں سے ملاقات کی۔ وانگ ای نے  کہا کہ اجلاس  میں موجود فریقین نے صدر شی جن پھنگ اور بحرالکاہل  جزائر ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی و علاقائی مسائل کے بارے میں گہرائی سے تبادلہ خیال کیا اور پانچ نکاتی اتفاق رائے حاصل ہوا: سب سے پہلے، مساوی سلوک کو اپنانا۔ چین نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ تمام ممالک، بڑے یا چھوٹے، برابر ہیں، اور بحرالکاہل  جزائر ممالک کے ساتھ اپنے تبادلے میں ہمیشہ “چار مکمل احترام” کے اصول پر کاربند رہا ہے۔ دوسرا، مشترکہ ترقی کو فروغ دینا۔ دونوں فریق بلیو پیسیفک 2050 کی حکمت عملی کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو قریب سے جوڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔ چین  جزائر  ممالک کی معیاری  مصنوعات  کی چینی منڈیوں تک رسائی  میں سہولت فراہم کرے گا، تاکہ جزائر ممالک چین کی انتہائی بڑی مارکیٹ کے منافع کو بانٹ سکیں۔ تیسرا، عدل و  انصاف کو فروغ دینا۔چوتھا، کھلے پن اور جامعیت کی حمایت کرنا۔ بین الاقوامی برادری کو آزادانہ طور پر ترقیاتی تعاون کے شراکت داروں کے انتخاب میں جزائر  ممالک کی حمایت کرنی چاہیے۔ پانچویں، باہمی سیکھنے اور باہمی حوالہ کی وکالت کر نا ۔ اس طرح ہم باہمی افہام و تفہیم اورحمایت  کو بڑھا سکتے ہیں اور مشترکہ طور پر انسانی تہذیب کی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جزائر ممالک کے ساتھ کو فروغ

پڑھیں:

تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کی تنصیب، چینی کمپنی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط

صدرِ ملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وُو لی سے ملاقات کی ہے، جس میں توانائی کے شعبے میں تعاون اور پاکستان میں جاری منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

ملاقات کے دوران صدر مملکت کو شنگھائی الیکٹرک کے پاکستان میں جاری توانائی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

یہ  بھی پڑھیں: تھر کوئلہ ذخائر ملک کو ایک صدی تک کتنی بجلی دے سکتے ہیں؟

صدر زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں ادا کیے جانے والے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی نہ صرف توانائی کے شعبے میں خدمات انجام دے رہی ہے بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

آصف زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اگر کوئی زیر التوا مسائل ہوں تو انہیں دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان چینی کارکنوں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او نے اس موقع پر پاکستان میں اپنے ملازمین کے لیے فراہم کردہ سیکیورٹی اقدامات پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک 1902 میں قائم ہوئی تھی اور توانائی و صنعتی شعبے میں عالمی سطح پر اپنی ایک منفرد پہچان رکھتی ہے۔ ملاقات کے دوران تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کے حوالے سے بھی پیش رفت سامنے آئی اور اس مقصد کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

یہ منصوبہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر پلانٹ ہوگا، جو نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ زرعی شعبے کو بھی سہارا فراہم کرے گا۔

مفاہمتی یادداشت پر ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز، شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او مسٹر لِن جیگن نے دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی آنے والے وقتوں میں مزید مستحکم ہوگی: صدر مملکت آصف زرداری

اس موقع پر خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن اور وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ بھی صدر مملکت کے ہمراہ موجود تھے، جبکہ چین اور پاکستان کے سفرا نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری پلانٹ کی تنصیب چینی کمپنی صدر مملکت کوئلہ گیسیفیکیشن مفاہمتی یادداشت

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • ارشد بمقابلہ نیرج: کیا بھارت پاکستان ہینڈشیک تنازع ٹوکیو تک پہنچے گا؟
  • تعلقات کے فروغ پر پاک، چین، روس اتفاق
  • قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ
  • تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کی تنصیب، چینی کمپنی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط