سعودی عرب کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات جاری رکھیں گے، ایران
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
ایرانی نیوز ایجنسی سے اپنی ایک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ میں نے تہران-ریاض تعلقات کے بارے میں ایک ٹویٹ بھی کیا تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کے معاملے میں ہم پوری طرح سنجیدہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں کچھ مسائل پیش آئے جن پر سنجیدگی سے توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایران کے سرکاری خبررساں ادارے سے اس وقت کیا جب وہ گزشتہ روز سے ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" کے ساتھ عمان کے دورے پر ہیں۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ میں رہبر معظم کے دفتر اور حج و زیارت کے انتظامات کرنے والی وزارت کے ساتھ رابطے میں ہوں تاکہ ایرانی حجاج کی روانگی اور حج کے انتظامات میں کوئی خلل نہ آئے۔ گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر پوسٹ کئے گئے ایک ٹویٹ کی وضاحت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے تہران-ریاض تعلقات کے بارے میں ایک ٹویٹ بھی کیا تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کے معاملے میں ہم پوری طرح سنجیدہ ہیں۔ ہمارے لئے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی پالیسی انتہائی اہم ہے اور سعودی عرب کا اس پالیسی میں بہت اہم مقام ہے۔
ہم اپنے بردارانہ تعلقات کو بڑھائیں گے اور کسی کو بھی یہ تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یاد رہے کہ سید عباس عراقچی نے منگل کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسلامی جمهوریہ ایران واضح طور پر مسلمانوں کے اتحاد، بالخصوص حج کی روحانی فضاء کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتا ہے۔ ہم پُرعزم ہیں کہ کوئی عنصر ہمارے ہمسایوں سے تعلقات کے راستے میں آڑے نہ آئے۔ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے بڑھتے تعلقات کو نقصان پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اس سال حج کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی حکومت و عوام کے لیے دعا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جو بیت اللہ کے زائرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ میں قونصلیٹ کے ڈائریکٹر جنرل "مجتبیٰ شصتی کریمی" نے مدینہ منورہ میں دو ایرانی شہریوں کی رہائی کی خبر دی۔ انہوں نے کہا کہ مدیہ منورہ میں حراست میں لئے گئے جناب قاسمیان اور جناب ندیمی رہا ہو گئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی سعودی عرب کے تعلقات کے نے کہا کہ ایک ٹویٹ کہ ایران انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے واپسی پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو نظریاتی طور پر ایڈولف ہٹلر کے قریب قرار دیتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ نیتن یاہو کا بھی ہٹلر جیسا ہی انجام ہوگا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انہوں نے طیارے میں صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ نتن یاہو اور ہٹلر نظریاتی طور پر قریب ہیں اور جس طرح ہٹلر ناکام ہوئے اور اپنے انجام کی پیشین گوئی نہیں کر سکے، نیتن یاہو کو بھی اسی طرح کا انجام درپیش ہوگا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کو قاتلوں کا نیٹ ورک بھی قرار دیا جنہوں نے اپنے بنیاد پرست اور انتہا پسندانہ خیالات کو فاشسٹ نظریے میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل" نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے مفادات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے اور صیہونی نظریہ دہشت گردی اور فاشزم کے مترادف ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیل کے اقدامات کے خلاف ایک وسیع تر انسانی محاذ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ترکی ہمیشہ فلسطینی کاز کا علمبردار رہے گا۔ اردوغان نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ترکی کی حمایت مذہب اور تاریخ سے جڑی ہوئی ہے اور اس کا مقصد امن، انصاف اور انسانی وقار کو یقینی بنانا ہے۔
142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے اور یہ بین الاقوامی فورمز میں "اسرائیل" کی بڑھتی ہوئی تنہائی کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اپنے سیکورٹی تعاون، معلومات کے تبادلے اور بحران سے نمٹنے کے آلات تیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات پر نظرثانی شروع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے دوحہ سربراہی اجلاس اور اس کے حتمی بیان کے بعد، اردگان نے "اسرائیلی" جرائم کے تسلسل کو روکنے کے لیے قانونی اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر بات کی۔