وفاقی سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی اقصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے لیکن سالانہ بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال کے بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ میں ردو بدل کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ 26-2025ء کا بجٹ 10 جون کو ہی پیش کریں گے۔ ذرائع کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عید کی وجہ سے 7 اور 8 جون کو عام تعطیل ہوں گی، لہٰذا عید کے تیسرے دن 9 جون کو ورکنگ ڈے کا اعلان کرنا پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا تھا عید کے تیسرے دن 9 جون کو قومی اقتصادی کونسل اور اکنامک سروے جاری کرنے کا شیڈول ہے، ایک ہی دن این ای سی اور اکنامک سروے جاری کرنا ممکن نہیں ہو گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس اور بجٹ پیش کرنے میں روایتی طور پر 2 دن کا وقفہ رکھا جاتا ہے، حکومت وفاقی بجٹ پیش کرنے کے تاریخ میں 2 دن کی توسیع کر سکتی ہے۔ تاہم اب وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کا کہنا ہے کہ قومی اقصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے لیکن سالانہ بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال کے بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بجٹ 10 جون کو ہی پیش تاریخ میں

پڑھیں:

قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)

سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • وفاقی حکومت نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو اسلام آباد کلب کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • صبا قمر کی شادی کی خبریں کیوں زیر گردش ہیں؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اسلام آباد بار کونسل
  • ماضی کی معروف اداکاراؤں کیساتھ افیئر؛ کمار سانو کا ردعمل سامنے آگیا
  • ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ