تاریخ میں تبدیلی کی خبریں بے بنیاد، بجٹ 10 جون کو ہی پیش کرینگے، امداد اللہ بوسال
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
وفاقی سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی اقصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے لیکن سالانہ بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال کے بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ میں ردو بدل کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ 26-2025ء کا بجٹ 10 جون کو ہی پیش کریں گے۔ ذرائع کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عید کی وجہ سے 7 اور 8 جون کو عام تعطیل ہوں گی، لہٰذا عید کے تیسرے دن 9 جون کو ورکنگ ڈے کا اعلان کرنا پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا تھا عید کے تیسرے دن 9 جون کو قومی اقتصادی کونسل اور اکنامک سروے جاری کرنے کا شیڈول ہے، ایک ہی دن این ای سی اور اکنامک سروے جاری کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس اور بجٹ پیش کرنے میں روایتی طور پر 2 دن کا وقفہ رکھا جاتا ہے، حکومت وفاقی بجٹ پیش کرنے کے تاریخ میں 2 دن کی توسیع کر سکتی ہے۔ تاہم اب وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کا کہنا ہے کہ قومی اقصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں رد و بدل کیا جاسکتا ہے لیکن سالانہ بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال کے بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بجٹ 10 جون کو ہی پیش تاریخ میں
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )