اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ہدایت پر نیٹ میٹرنگ پالیسی دوبارہ تیار کرلی ہے۔ منظوری ملنے پر ایک ماہ میں جاری کردی جائے گی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق  اسلام آباد میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی قیمتیں مسلسل نیچے کی طرف جارہی ہیں۔ چند ماہ سے دستیاب پانی کی خراب صورتحال کے باعث مہنگے فیول پر بجلی بنانا پڑی اس لیے فی یونٹ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ بڑھانا پڑتی ہے۔ مجموعی طور پر بجلی سستی ہوئی ہے۔

ایک بٹن دبائیں گے تو بھارت کے ڈیم اُڑ جائیں گے ، ہمارے لیئے تو مسئلہ نہیں ہے: ایٹمی سائنسدان ثمر مبارک 

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہم نے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے، زرعی شعبہ اور صنعتیں سولر پر منتقل ہوچکی ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران پاور سیکٹر میں اہم اصلاحات کی گئیں، حکومت نے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30 فیصد کم کیا گیا ہے، کوشش ہے پاور ٹیرف میں پائیدار بنیاد پر کمی کی جائے، درآمدی فیول کے بجائے متبادل توانائی سے بجلی کی پیداوار پر کام جاری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متبادل ذرائع توانائی کا انقلاب آچکا ہے، گزشتہ 2 سے 3 سال کے دوران بجلی کی طلب میں کمی ہوئی ہے، آج پاکستان میں 7 ہزار میگاواٹ بجلی سرپلس ہے، مستقبل میں بجلی کی خریداری کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم جارہی ہے۔

عمران کی رہائی کیلئے تحریک: غیر حاضر اراکین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

وفاقی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ فرنس آئل پر چلنے والے3ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹس ختم کیے، کوشش کررہے ہیں کہ ترسیلی نقصانات کا بوجھ صارفین پر نہ پڑے، کوشش ہے درآمدی فیول پر چلنے والے پاور پلانٹس کا ماحول پر اثر نہ پڑے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: وزیر توانائی بجلی کی

پڑھیں:

وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا، جس کا اطلاق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین پر ہوگا۔

نئے ریٹس اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے وفاقی ملازمین کے لیے نافذ ہوں گے، جس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے کا مالی اثر پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کابینہ کو تجویز دی تھی کہ شہری علاقوں میں کرایوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث موجودہ الاونس ناکافی ہو چکا ہے۔ وزارت نے موقف اختیار کیا کہ آخری بار ہائوس رینٹ سیلنگ میں ستمبر 2021ءمیں ترمیم کی گئی تھی، جب کہ حالیہ مہنگائی کے باعث سرکاری ملازمین کیلئے مناسب رہائش حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

وزارت نے مزید بتایا کہ بیشتر ملازمین کو اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جب کہ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت بھی موجود ہے۔ فنانس ڈویژن نے وزارتِ ہائوسنگ کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق 85 فیصد اضافہ ناگزیر ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے رول 17(1)(b) کے تحت منظوری دی۔ حکومتی فیصلے کے بعد نئی ہائوس رینٹ سیلنگ کے اطلاق سے وفاقی ملازمین کو مالی دبائو میں واضح کمی اور مارکیٹ ریٹس کے قریب الاﺅنس حاصل ہو گا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • ملک بھر میں اسمارٹ میٹرنگ اصلاحات کا آغاز کردیا گیا