پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی واٹر کارپوریشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شدید گرمی میں پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کے بریک ڈاؤن ہو رہے ہیں، جس سے پانی کی فراہمی میں دشواری ہے۔
ترجمان کے مطابق 27 مئی کو کے تھری اور فورتھ فیز کی بجلی بند رہی، جس سے شہر کو 45 ملین گیلن پانی کی فراہمی نہیں ہوسکی جبکہ 28 مئی کو رات 2:45 پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا اور بحالی صبح 7:50 پر ہوئی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق 28 مئی کو کے تھری کی بجلی مکمل بند رہی اور 28 مئی کو بھی شہر کو 45 ملین گیلن پانی فراہم نہ ہو سکا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دو دن میں شہر میں 90 ملین گیلن پانی کی فراہمی متاثر ہوئی تاہم شہر میں پانی کی فراہمی اب معمول پر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی مئی کو
پڑھیں:
این اے 251 کی ری کاؤنٹنگ کا عمل فوری روکا جائے، جے یو آئی
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی رہنماؤں نے کہا کہ این اے 251 کے 22 پولنگ اسٹیشنز میں سے 8 پولنگ اسٹیشنز کی گنتی کے نتائج کو مسترد، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ متنازعہ فیصلے کو ختم کرکے گنتی کے عمل کو منسوخ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے نائب امیر مولانا محمد سرور ندیم اور کوئٹہ کے امیر حافظ حسین احمد شرودی نے کہا ہے کہ این اے 251 ژوب کم شیرانی، قلعہ سیف اللہ کی قومی اسمبلی کی نشست پر دوبارہ گنتی الیکشن ٹریبونل کے 8 فروری 2024ء کی دھاندلی زدہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ دوبارہ گنتی کے عمل کو مسترد کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالف امیدوار نے ابتداء میں ری کاؤنٹنگ کیلئے ٹریبونل میں درخواست دائر کرکے بعد میں واپس لے لیا تھا۔ اس کے باوجود ٹریبونل نے سوموٹو اختیار استعمال کرتے ہوئے 22 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ ری کاؤنٹنگ کا حکم دیا، قانوناً ٹریبونل کو سوموٹو لینے کا اختیار نہیں ہے۔ سوموٹو کا حق صرف سپریم کورٹ کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آر او نے دوبارہ گنتی کیلئے جو بیلٹ بیگز فریقین کے نمائندوں کے سامنے پیش کئے، وہ تمام بیگز بغیر سیل کے پائے گئے۔ یعنی وہ پہلے سے کھلے ہوئے تھے۔ اس لئے ہم اب تک ہونے والے 22 پولنگ اسٹیشنز میں سے 8 پولنگ اسٹیشنز کی گنتی کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ متنازعہ فیصلے کو ختم کرکے گنتی کے عمل کو منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات میں زورآور قوتوں نے جمعیت علماء اسلام کی کامیابیوں کو ناکامیوں میں بدلنے کا جو طریقہ اختیار کیا، وہ بدستور جاری ہے۔ اس سے قبل ضمنی الیکشن پی بی 7 زیارت، پی بی 45 سریاب، حلقہ پی بی 36 قلات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی اور حلقہ پی بی 36 قلات کا الیکشن عدالتی فیصلہ آنے کے باوجود گزشتہ ایک سال سے التواء کا شکار ہے، کیونکہ وہاں جمعیت کو برتری حاصل ہے، اس وجہ سے تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔