حیدرآباد:کوہسار ایکشن کمیٹی کا سوسائٹی میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کوہسار ایکشن کمیٹی اور سینئر ریذیڈنس کوہسار زون عبدالقیوم خان ایڈووکیٹ، یحییٰ خانزادہ، انجینئر شاہد بخاری، مختار احمد راجپوت اور دیگر نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، کمشنر حیدرآباد سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ کوہسار زون میں ایچ ڈی اے ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی سمیت دیگر سوسائٹی میں رہنے والے لاکھوں افراد کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ دریائے سندھ حبیب فارم سے پینے کے پانی کی مین لائن کوہسار کوآپریٹو سوسائٹی کیلیے آرہی ہے لیکن اس میں سے سول ایوی ایشن اتھارٹی، پولیس ٹریننگ سینٹر سمیت دیگر دیہی علاقوں کے لوگوں کو غیرقانونی طورپر کنکشن دے کر اس مین لائن کے پانی سے ایچ ڈی اے کوآپریٹو سوسائٹی سمیت دیگر علاقوں کے لوگوں کو محروم کردیا ہے، گزشتہ ایک ماہ سے سوسائٹی میں پینے کا پانی نہیں آرہا ہے، مجبوراً ٹینکرز کے ذریعے بھاری اخراجات کرکے علاقہ مکین پینے اور دیگر استعمال کیلیے پانی منگوارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کچھ ہی فاصلے پر پانی کے کنکشن سے ٹینکر مافیا تو پانی گھروں کو پہنچادیتی ہے لیکن ایچ ڈی اے کا ادارہ واسا جو کارپوریشن بن گیا ہے اس کے افسران و انتظامیہ جو خود ٹینکر مافیا کے ساتھ مل کر کاروبار کررہے ہیں اور انہیں سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے وہ اس پانی کے حق سے مقامی آبادی کو محروم رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی مرتبہ احتجاج کیا، ایچ ڈی اے سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو درخواستیں دیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہورہی ہے، اگر اب بھی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے نے ہماری اس اپیل پر توجہ نہ دی تو پھر بحالت مجبوری ہم احتجاج کریں گے اور دھرنا دیں گے جس کی تمام تر ذمے داری انتظامیہ اور متعلقہ حکام پر ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سمیت دیگر ایچ ڈی اے
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کے لوئر اسٹاف کاتنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مظاہرہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف ملازمین نے 27 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے علامتی طور پرگھاس کھاکر انکوھا احتجاج کیا گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر نے احتجاج جاری رکھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم حیدرآباد کے نچلے عملے کی 2021 میں خالی آسامیوں کا اخبارات میں اشتہار دیا گیا تھا جس کے مطابق ملازمتوں کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022 میں انٹرویوز ہوئے اور 2023 میں آفر آرڈرز جاری کیے گئے، 669 امیدواروں کو مختلف اسکولوں میں نوکریاں دی گئیں لیکن اس مدت کے دوران 27 سال گزرنے کے باوجود معاشی قتل و غارت گری نہیں کی جاسکی ہے۔ ملازمین ان کا کہنا تھا کہ ہم نے محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو درخواستیں دی ہیں لیکن تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تنخواہوں کے لیے مرتے دم تک بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے جو کہ تنخواہیں ملنے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27 ماہ کی بقیہ تنخواہیں جاری کر کے انصاف کیا جائے۔