مودی جی پرائی عورتوں کو سندور دینا پاپ ہے، نیہا سنگھ راٹھور
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اگر مودی جنگ جیت جاتا تو صرف سندور نہیں بلکہ بندی، نیل پاش اور کنگھی بھی بانٹ دیتا
بھارتی بھوجپوری گلوکارہ اور بے باک سیاسی تبصرہ نگار نیہا سنگھ راٹھور نے ایک بار پھر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی جی! پرائی عورتوں کو سندور دینا پاپ ہے۔
نیہا نے مزید کہا کہ اگر مودی جنگ جیت جاتا تو صرف سندور نہیں بلکہ بندی، نیل پاش اور کنگھی بھی بانٹ دیتا۔
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اترپردیش اور بہار کے کئی علاقوں میں بی جے پی کی طرف سے خواتین میں سندور کے پیکٹ تقسیم کیے گئے، جنہیں مودی کی جیت کی علامت قرار دیا گیا۔
نیہا نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندور کی ڈبیا پر تصویر کہیں مودی جی کی ہی نہ ہو؟
نیہا کے تبصرے نے بھارتی میڈیا میں بھونچال پیدا کر دیا اور بی جے پی کے ترجمانوں نے حسبِ روایت گلوکارہ کے خلاف توہینِ وزیرِاعظم اور ملک کی ساکھ خراب کرنے جیسے الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔
یاد رہے کہ نیہا سنگھ راٹھور پہلے ہی ایک اور مقدمے کا بھی سامنا کر رہی ہیں، جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پہلگام حملے سے متعلق پوسٹ کر کے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
اس سے قبل بھی انہیں یوپی میں کا با اور بہار میں کا با جیسے نغموں کے ذریعے بی جے پی کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے پر ہراساں کیا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف
تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی آرمی چیف ایال زامیر نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر اگرچہ قبضہ 6 ماہ میں ممکن ہے، تاہم حماس کو شکست دینا مشکل ہے۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکے گی۔
ایال زامیر نے سیاسی قیادت کو واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔
فوجی سربراہ نے ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہوگی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنھیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع ’تطہیری کارروائی‘ شروع کی جا سکے گی۔
نیتن یا۰و نے اتوار کو ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالاں کہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
Post Views: 5