قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، حمید حسین نے ضلع کرم کے مسائل پیش کئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
انجینئر حمید حسین طوری نے ضلع کرم پارا چنار کے افراد کا بیرون ممالک سے ڈی پورٹ کیا جانا، بیرون ملک واپسی کے منتظر افراد کے پاسپورٹس کی متعلقہ محکمے کی جانب سے تجدید میں تاخیر کرنے جیسے اہم نکات اٹھائے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایشورنس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین طوری نے شرکت کی اور مختلف قومی و عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے حلقہ ضلع کرم کے سنگین مسائل کمیٹی کے سامنے پیش کیے۔ انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ قومی اسمبلی کے فلور پر بارہا ٹل پارا چنار روڈ کو محفوظ بنا کر عوام کے لیے بحال کرنے کے حوالے سے قراردادیں پیش کیں، پوائنٹ آف آرڈر پر آواز بلند کی اور حتیٰ کہ احتجاج بھی ریکارڈ کروایا، تاہم بدقسمتی سے حکومت نے اب تک اس حوالے سے کسی بھی عملی اقدام کا مظاہرہ نہیں کیا، مسلسل سیکیورٹی خدشات، ناکوں اور بندشوں کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس سے علاقے میں بے چینی اور احساس محرومی جنم لے رہی ہے، یہ مسئلہ محض ایک سڑک کا نہیں بلکہ ہزاروں شہریوں کے بنیادی حقِ آمد و رفت اور معاشی زندگی کا ہے۔
انجینئر حمید حسین طوری نے ضلع کرم پارا چنار کے افراد کا بیرون ممالک سے ڈی پورٹ کیا جانا، بیرون ملک واپسی کے منتظر افراد کے پاسپورٹس کی متعلقہ محکمے کی جانب سے تجدید میں تاخیر کرنے جیسے اہم نکات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں زرمبادلہ بھیجنے والے افراد ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اس شعبہ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے عملی اقدامات اشد ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں جی بی کونسل کے سال میں دو اجلاس بلانا آئینی تقاضا ہے لیکن تین سال سے کوئی اجلاس نہیں ہوا، لہذا اجلاس بلا کر مقامی افراد میں لینڈ ریفارمز بل کے حوالے سے پیدا ہونے والی بے چینی کو بروقت ایڈریس کیا جائے اور ساتھ ہی کے پی کے میں انٹر میڈیٹ کلاسز کا ایک سالانہ امتحانی پرچہ منسوخ ہوا تھا اس کا بھی جلد پیپر لیا جائے تاکہ طلباء کو مزید پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کمیٹی نے ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری کی گزارشات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی کہ ٹل پارا چنار روڈ کو فوری طور پر محفوظ بنا کر کھولنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، آخر میں انجینئر حمید حسین نے کمیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس بار حکومت سنجیدہ عملی اقدامات کرے گی تاکہ ضلع کرم کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی پارا چنار
پڑھیں:
تھانہ رمنا حملہ کیس: رکن قومی اسمبلی عبداللطیف سمیت 11 پی ٹی آئی کارکنوں کو 27 سال قید
اسلام آباد:انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 9 مئی 2023 کو تھانہ رمنا پر حملہ کرنے والے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عبداللطیف اور سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ سمیت 11 کارکنوں کو 27 سال قید کی سزا سنا دی، عدالت میں موجود 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس نے 9 مئی 2023 کو تھانہ رمنا پر حملے کے مقدمے میں رکن قومی اسمبلی عبداللطیف اور سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ سمیت دیگر ملزمان کو مختلف دفعات کے تحت 27 سال قید کی سزا سنادی۔
جج طاہر عباس سپرا نے عدالت میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان سے کہا کہ آپ پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا پر حملہ کا الزام ہے، آپ کے خلاف 20 گواہان نے شہادتیں ریکارڈ کرائیں، جن میں مجسٹریٹس بھی شامل تھے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ کسی بھی احتجاج کا پرامن طریقہ ہوتا ہے،قانون ہاتھ میں نہیں لیا جاتا، اگر آپ اپنے ہی تھانوں پر حملہ کرینگے تو ملک رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔
پولیس نے عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد کمرہ عدالت میں موجود 4 ملزمان محمد اکرم ، میرا خان، شاہ زیب ، سہیل خان کو تحویل میں لے لیا جبکہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو پولیس پر قاتلانہ حملے کے جرم میں5 سال قید اور 50،50 ہزار روپے جرمانے، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے، تھانہ جلانے کے جرم میں 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے جبکہ پولیس کے کام میں مداخلت پر3 ماہ قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ملزمان کو ایک ماہ قید جبکہ مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال کی سزا سنائی گئی، اسی طرح دہشت گردی کی دفعات میں ملزمان کو 10،10 سال قید اور 2،2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
Post Views: 6