سندھ ہائیکورٹ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے اعلیٰ عہدوں پر افسران کی تعیناتی سے متعلق درخواست کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹر کارپوریشن کے اعلیٰ عہدوں پر عارضی تقرریاں نامناسب ہیں، اور 2 ماہ کے اندر میرٹ پر مستقل چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کیا جائے۔

عدالت نے افسران کی معطلی سے متعلق جاری کیا گیا عبوری حکم امتناع واپس لیتے ہوئے ایم ڈی احمد علی صدیقی اور سی او او اسد اللہ کو نئے افسران کی تقرری تک کام کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ موجودہ صورتحال میں ان افسران کو ہٹانے سے شہریوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ کراچی کے کئی علاقے پہلے ہی پانی سے محروم ہیں۔

مزید پڑھیں: آئندہ کسی بھی سگنل پر خواجہ سرا اور بھکاری نہ ہوں، سندھ ہائیکورٹ کا حکم

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ واٹر کارپوریشن کے افسران سرکاری ملازم ہیں اور ان کی تقرری قانون کے مطابق کی گئی ہے، جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ مستقل سی ای او کی تقرری کے لیے کارروائی جاری ہے اور تمام قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔

عدالت نے سندھ حکومت کی غیر سنجیدگی پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنوری سے زیر التوا درخواست کے باوجود واٹر کارپوریشن نے سنجیدہ رویہ اختیار نہیں کیا، عدالتی حکم امتناع کے بعد ہی سندھ حکومت اور ادارہ متحرک ہوا۔ عدالت نے مزید سماعت اگست کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایم ڈی احمد علی صدیقی سندھ ہائیکورٹ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن واٹر کارپوریشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایم ڈی احمد علی صدیقی سندھ ہائیکورٹ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن واٹر کارپوریشن واٹر کارپوریشن سندھ ہائیکورٹ کارپوریشن کے عدالت نے

پڑھیں:

سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا

سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کی انتظامیہ نے اپنے افسران کو اسلام آباد میں ایک زرعی پلاٹ کی غیر معمولی منتقلی کے لیے خلیجی ملک کا سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے 3 افسران اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ کے ایک افسر نے سابق سفارت کار کی ملکیت 2.72 ایکڑ زمین کو خلیجی ملک کے ایک اور شہری کے نام منتقل کرنے کے لیے اس ملک کا دورہ کرنا تھا، تاہم انہیں اس سفر سے روک دیا گیا ہے، یہ جائیداد وفاقی حکومت کی پیشگی منظوری کے بغیر منتقل نہیں کی جا سکتی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ فروری 2024 میں وزارت داخلہ نے اس پلاٹ کی منتقلی کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کیا تھا، اس کے بعد سی ڈی اے انتظامیہ نے 4 رکنی وفد کو مذکورہ ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا خرچ اس ملک کے سفارتخانے نے اٹھانا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے انتظامیہ نے مزید کارروائی روک دی، کیوں کہ غیر ملکیوں کے پاکستان میں زمین خریدنے کے معاملے پر 1946 کا فارنرز ایکٹ لاگو ہوتا ہے، جسے حکومت پاکستان نے اپنایا ہوا ہے، اور اس کے مطابق وفاقی حکومت کی تحریری اجازت کے بغیر کوئی غیر ملکی پاکستان میں زمین نہیں خرید سکتا۔
ابتدائی طور پر اس معاملے کو پراپرٹی مینول کے سیکشن 13 کے تحت پراسیس کیا تھا، جو غیر ملکی شہریوں کو وزارت داخلہ، حکومت پاکستان کی پیشگی منظوری سے جائیداد خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا اسلام آباد ہائیکورٹ: سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستان حماد اظہر روپوشی ختم کرکے اپنے والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پہنچ گئ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، سابق گورنر عمران اسماعیل کے ورانٹ گرفتاری جاری
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا
  • ڈاکٹر عدنان حیدر کی بوسٹن یونیورسٹی میں بطور ڈین تقرری، عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر
  • ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کو کابینہ ڈویژن سے الگ کر دیا گیا
  • سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد
  • افسوس ہے ایک اچھے جج کو رخصت کررہے ہیں: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ