اسلام آباد ہائیکورٹ کی وفاقی حکومت کو افسران کی ترقی کا ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گریڈ 21 سے 22 میں ترقیوں پر وفاق کو ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت دے دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں گریڈ 21 سے 22 میں جانے والے افسران کی ترقیوں کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس انعام امین منہاس نے مقدمات کی سماعت کی جس میں سابق سیکرٹری اطلاعات سہیل علی خان اور دیگر افسران کی جانب سے دائر درخواستیں شامل تھیں۔
درخواست گزاروں کی نمائندگی بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی، شعیب شاہین، فیصل نقوی و دیگر وکلاء نے کی۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے ترقیوں سے متعلق ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مزید وقت کی استدعا کی، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ "اہم مقدمات میں سرکاری وکلاء پیش کیوں نہیں ہوتے؟" عدالت نے وفاق کو افسران کی ترقیوں کا مکمل ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت دے دی۔ جسٹس انعام امین نے کہا کہ آئندہ سماعت پر فیصلہ کرونگا۔
درخواست گزار کے وکیل فیصل نقوی ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سینیئر افسران کو چھوڑ کر جونئیر افسران کو ترقی دینے کی کوئی ٹھوس وجہ حکومت پیش نہیں کر سکی۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے موقف اختیار کیا کہ سول سروس میں اعلیٰ ترین تقرریوں کے بورڈ کی سربراہی صرف وزیراعظم ہی کر سکتے ہیں، کیونکہ وزیراعظم تمام وزارتوں کے افسران کی کارکردگی سے واقف ہوتے ہیں، جبکہ دیگر وزراء صرف اپنی وزارتوں تک محدود معلومات رکھتے ہیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 جون تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریکارڈ جمع کرانے افسران کی
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہی کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کشمیر کے عوام کی آواز رہی ہے اور عالمی سطح پر بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کرتی آئی ہے، بطور وزیرِ خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کا مؤقف بین الاقوامی فورمز پر بھرپور انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کی تاریخ گہرے تعلق کی عکاس ہے، آزاد کشمیر میں پارٹی کی جیت کو راتوں رات شکست میں تبدیل کیا گیا جس کے نتیجے میں سیاسی خلا پیدا ہوا۔ ان کے مطابق اس غیرسیاسی سوچ نے خطے میں جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جو کشمیری عوام کی حقیقی نمائندہ کہلا سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں سب کا کردار قوم کے سامنے ہے، کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں انہیں مایوس نہیں کروں گا، آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت بننے کے بعد اس کی ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے اور اب یہ وقت ان کے لیے ایک امتحان ہے جس میں پارٹی اپنی سیاسی بصیرت اور عوامی اعتماد سے سرخرو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد خطے میں نئی سیاسی صف بندیاں تیز ہو گئی ہیں۔