خیبر پختونخوا: اسکول ٹیچر کے مبینہ تشدد سے طالبعلم دم توڑ گیا، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلعے خیبر میں جمرود کے علاقے کے ایک نجی اسکول کے استاد کے مبینہ تشدد سے 5 ویں جماعت کا طالبعلم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بستہ گھر بھول آنے پر استاد کا طالبعلم پر وحشیانہ تشدد، کپڑے اتروا دیے
پولیس کے مطابق فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان پولیس نے بتایا کہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے شاگرد اتحاد کو اسکول اسمبلی کے دوران پرنسپل نے مبینہ طور پر معمولی بات پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ استاد نے بچے کو بار بار مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ زخمی حالت میں بچے کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم نے ملزم کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا جہاں اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: لاہور: طالبعلم نے میٹرک میں نمبر کم آنے پر خودکشی کرلی
ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں اور خواتین پر تشدد کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رائے مظہر اقبال نے کہا کہ استاد روحانی باپ ہوتا ہے لیکن اس درندہ صفت شخص نے اس مقدس پیشے کو داغدار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کیس کو مثال بنائیں گے تاکہ آئندہ کوئی تعلیم کے نام پر بچوں پر ظلم نہ کر سکے۔
مزید پڑھیں: شرارت کیوں کی، کوئٹہ کے اسکول پرنسپل کا 10 سالہ طالبعلم پر پلاسٹک پائپ سے بیہمانہ تشدد
دریں اثنا مقامی عوامی اور سماجی حلقوں نے اس اندوہناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تعلیمی اداروں میں سخت ضابطہ اخلاق اور نگرانی کا نظام نافذ کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبر خیبرپختونخوا طالبعلم پر تشدد طالبعلم تشدد سے ہلاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا طالبعلم پر تشدد طالبعلم تشدد سے ہلاک
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔