بجٹ تجاویز، 200 سے 300 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کے لئے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بجٹ میں 200 سے 300 یونٹ والوں کو بجلی نرخ میں رعایت کی تجویز سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ڈاکٹر فاروق ستار کی زیرصدارت ہوا، ڈسکوز کی نجکاری پر بلائے گئے اجلاس میں لوڈشیڈنگ اور بجلی بحران کی گونج سنائی دی۔کمیٹی ممبران نے بڑھتی لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک ، حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی پر اظہار تشویش کیا۔چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کے الیکٹرک ، حیکسو اور سیپکو پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی میں عوام کو جیتے جی مار دیا گیا ہے ، اٹھارہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور گرمی میں عوام کیسے برداشت کرے۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جہاں بلوں کی ادائیگی کم ہے ، چوری ہے وہاں فیڈرز کے بجائے پی ایم ٹی سطح پر لوڈشیڈنگ کی جائے ، یہ کہاں کا قانون ہے کہ پورے پورے فیڈرز بند کرکے لوگوں کو اذیت دی جائے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ تجاویز میں حکومت کو کہیں گے کہ 200 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بھی بجلی نرخوں میں رعایت دی جائے۔
مزیدپڑھیں:حج کیلئے مکہ مکرمہ آنے والی مصری خاتون کی اچانک بینائی چلی گئی پھر ہسپتال پہنچے تو کیا ہوا؟ بڑی خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔