Daily Ausaf:
2025-09-18@13:49:12 GMT

عیدسےقبل قربانی کے جانوروں کےچارے کی قیمتوں میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) شہر بھر میں جگہ جگہ قربانی کے جانوروں کیلئے چارے کی دکانیں کھل گئیں، چارے کی دکانوں پر جانوروں کی خوراک کی مختلف اقسام کی فروخت کی جارہی ہے۔ مہنگائی کے باعث شہری اور دکاندار دونوں ہی پریشان ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہریوں کا کہنا ہے کہ اس سال چارہ خریدنا قربانی کے جانور کی نگہداشت سے بھی مہنگا پڑ رہا ہے۔ بعض علاقوں میں دکاندار من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نظر نہیں آرہا۔

چارے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں،چوکر 80 روپے فی کلو،سبز چارہ 20 روپے فی کلو،جنتر 35 روپے فی کلو اور چنے کا چھلکا 150 روپے فی کلو میں فروخت ہورہاہے۔

شہریوں کا ردعمل

شہریوں کا کہنا ہے کہ “پچھلے سال کی نسبت چارے کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی ہیں، اب قربانی کے ساتھ ساتھ چارے کا بندوبست کرنا بھی ایک بڑا بوجھ بن گیا ہے۔

دکاندار بھی پریشان

دکانداروں نے بھی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق چارہ منڈی سے ہی مہنگے داموں دستیاب ہو رہا ہے، جس کے باعث وہ مجبوراً مہنگی قیمتوں پر فروخت کر رہے ہیں۔

انتظامیہ کی خاموشی سوالیہ نشان

شہری مطالبہ کر رہے ہیں کہ انتظامیہ فوری طور پر چارے کی قیمتوں پر کنٹرول کے لیے اقدامات کرے، تاکہ قربانی کے سنت عمل کو بغیر اضافی مالی دباؤ کے مکمل کیا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:بیرون ملک پریس افسران کی نئی تعیناتیوں کی راہ ہموار، اے بی این نیوز کی نشاندہی پر وزارتِ اطلاعات متحرک

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: روپے فی کلو قربانی کے چارے کی

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • پٹرول کی قیمتیں برقرار، ڈیزل 2 روپے 78 پیسے فی لٹر مہنگا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا