UrduPoint:
2025-11-02@20:34:24 GMT

اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT

اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے.

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.

اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمتوں میں

پڑھیں:

مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان لوٹ آیا۔

جمعے کے روز کاروباری سیشن کے دوسرے حصے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 5,200 سے زائد پوائنٹس کا شاندار اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟

شام 4 بج کر 10 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 161,975.61 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 5,242.74 پوائنٹس یعنی 3.35 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔

Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +3245.61 points (+2.07%) at midday trading. Index is at 159,978.48 and volume so far is 212.87 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/k1AkvAtIYy

— Investify Pakistan (@investifypk) October 31, 2025

کاروباری سرگرمیوں میں نمایاں خریداری دلچسپی آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری سیکٹرز میں دیکھی گئی۔

بڑے شیئرز مثلاً حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل سب کے سب مثبت زون میں رہے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 32 گھنٹوں کے دوران انڈیکس میں 36,00 سے زائد پوائنٹس کی کمی

ماہرین کے مطابق، امن مذاکرات کی بحالی اور جنگ بندی میں توسیع کی خبر کے بعد مارکیٹ میں اعتماد بحال ہوا ہے۔

اس پیش رفت نے جغرافیائی سیاسی خدشات کم کیے ہیں اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی دوبارہ جاگ اٹھی ہے۔

البتہ حالیہ کارپوریٹ نتائج توقعات پر پورے نہیں اترے، جس سے کچھ حد تک جوش میں کمی آئی ہے۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ کے مطابق، پاکستان اور افغانستان نے 6 نومبر کو استنبول میں امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس دوران جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟

بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، اس کے نفاذ کی تفصیلات 6 نومبر 2025 کو استنبول میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں طے کی جائیں گی۔

جمعرات کو اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی رہی تھی، جب کے ایس ای 100 انڈیکس 1,732 پوائنٹس یعنی 1.09 فیصد گر کر 156,732.87 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر بھی جمعے کو ایشیائی مارکیٹس میں مثبت رجحان دیکھا گیا، جہاں ایمیزون اور ایپل کے شاندار مالی نتائج نے وال اسٹریٹ اور عالمی مارکیٹوں میں بہتری پیدا کی۔

ایمیزون کے شیئرز 13 فیصد بڑھنے سے اس کی مارکیٹ ویلیو میں 300 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جبکہ ایپل کے شیئرز 2.3 فیصد اوپر گئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

ایم ایس سی آئی ایشیا پیسیفک انڈیکس میں بھی 0.2 فیصد اضافہ ہوا، اگرچہ چینی حصص میں کمی نے کچھ اثر ڈالا۔

مجموعی طور پر یہ انڈیکس ہفتہ وار 1.8 فیصد اور ماہانہ 4.7 فیصد کے اضافے کی طرف گامزن رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

استنبول افغانستان امن مذاکرات ایپل پاکستان اسٹاک ایکسچینج جنگ بندی سرمایہ کار کارپوریٹ مثبت رجحان

متعلقہ مضامین

  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ