پہلگام حملے کے تمام 6 دہشتگرد ایک دن بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے، سنجے راوت
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
بھارت کی اپوزیشن جماعتیں پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور پر بحث کیلئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کررہی ہے لیکن مودی حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے پارلیمنٹ رکن سنجے راوت نے "آپریشن سندور" کو لیکر مودی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے "آپریشن سندور" پر وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پر سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ حکومت صرف بھارتی فوجیوں سے مخصوص آپریشن کا بے جا کریڈٹ لے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سنجے راوت نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے چھ دہشت گردوں کو پکڑا نہیں جا رہا ہے کیونکہ شاید یہ سبھی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک دن آپ کو بی جے پی کے دفتر سے اس سے متعلق ایک پریس نوٹ ملے گا کہ تمام کے تمام دہشتگردوں بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔
رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت کو ایک خط لکھے گی جس میں پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ سنجے راوت نے کہا کہ آپریشن سندور میں فوجیوں کے ذریعہ کئے گئے آپریشن پر مودی حکومت سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل نریندر مودی ملک کی ہر ریاست میں جا کر اس کی تشہیر کر رہے ہیں، وہ صرف اس کا کریڈٹ لینے میں مصروف ہیں۔
درایں اثنا بھارت کی اپوزیشن جماعتیں پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور پر بحث کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مودی حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ سنجے راوت نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت والی اپوزیشن جماعتیں حکومت کو ایک خط بھی لکھے گی جس میں خصوصی اجلاس کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی سنجے راؤت، جو پہلگام حملے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، نے بی جے پی پر آپریشن سندور کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سنجے راوت نے خصوصی اجلاس مودی حکومت کا مطالبہ نے کہا کہ انہوں نے بی جے پی رہی ہے
پڑھیں:
حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کا ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کابینہ ڈویژن کی جانب سے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا مکمل ریکارڈ جاری کر دیا گیا ہے، اس ریکارڈ میں صدرِ مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے جمع کرائے گئے تحائف شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس عرصے کے دوران غیر ملکی دوروں اور ملاقاتوں میں قیمتی تحائف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔ اسی طرح فیلڈ مارشل ، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی مختلف ممالک کے حکام اور غیر ملکی وفود کی جانب سے تحائف دیے گئے، جو توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے بھی غیر ملکی شخصیات سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے، مزید برآں چیف آف جنرل اسٹاف عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ ربنواز اور دیگر اعلیٰ عسکری افسران کو بھی مختلف مواقع پر تحائف دیے گئے۔
تحائف وصول کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت سمیت ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ اور سابق کرکٹر و مشیر کھیل وہاب ریاض شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زین عاصم، عثمان باجوہ، طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت کئی دیگر سرکاری و سیاسی شخصیات کو بھی تحائف موصول ہوئے جنہیں توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کو ملنے والے زیادہ تر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور مختلف ممالک کے وفود کی جانب سے دیے گئے تھے۔ حکومت کے مطابق تحائف کے ریکارڈ کو عوامی سطح پر لانے کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اس حوالے سے ماضی میں اٹھنے والے سوالات اور تنازعات کا ازالہ کرنا ہے۔