وکیل کی نامناسب حالت میں پیشی پر عدالت حیران، جج شدید برہم
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک)برطانوی عدالت میں وکیل کی نیم برہنہ پیشی پر عدالت حیران رہ گئی جبکہ جج کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی شریوزبری کراؤن کورٹ میں اس وقت حیرت اور شرمندگی کی فضا پیدا ہو گئی جب ایک وکیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں نیم برہنہ پیش ہو کر تمام عدالتی آداب کو پسِ پشت ڈال دیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک نامعلوم وکیل، جو عدالت کا باقاعدہ رکن نہیں تھا، کیس کی سماعت کے دوران ویڈیو لنک سے منسلک ہوا۔ سماعت کے آغاز میں اس کا چہرہ نظر نہیں آ رہا تھا، اور اس کی اسکرین پر صرف ایک بکھرا ہوا بیڈروم دکھائی دے رہا تھا۔ ساتھ ہی پس منظر میں شور و غل بھی سنائی دے رہا تھا، جس پر عدالت میں موجود افراد پریشان ہو گئے۔
 مزیدپڑھیں:’ایک کو بھگا لایا، دوسری خود آگئی‘، چترال میں نوجوان کی ایک ساتھ دو لڑکیوں سے شادی وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔