ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان نے 8 طلائی تمغے جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
دوحہ میں ہونے والی ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ کے آخری روز پاکستان نے مزید دو طلائی تمغے جیت لیے اور ایونٹ میں پاکستان کے مجموعی گولڈ میڈلز کی تعداد 8 رہی۔
قطر میں ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ کے آخری روز ایج گروپ 30، ویٹ کیٹیگری 89 کے جی میں فرقان انور نے پاکستان کیلئے گولڈ میڈل جیت لیا۔ فرقان انور نے مجموعی طور پر 315 کلوگرام وزن اٹھاکر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ انہوں نے اسنیچ میں 143 اور کلین اینڈ جرک میں 172 کلوگرام وزن اٹھایا۔
اس سے قبل پاکستان کے عمر رسول لون نے ایج گروپ 35، ویٹ کیٹیگری 89 میں گولڈ میڈل جیتا۔
عمر رسول لون نے مجموعی طور پر 276 کلوگرام وزن اٹھایا، اسنیچ میں عمر نے 121 اور کلین اینڈ جرک میں 155 کلوگرام وزن اٹھایا۔
دوسری جانب مردوں کے ایج گروپ 35 کی ویٹ کیٹیگری 109 میں پاکستان کے عثمان راٹھور نے برانز میڈل جیتا۔ عثمان امجد راٹھور نے مجموعی طور پر 282 کلو وزن اٹھاکر برانز میڈل اپنے نام کیا ۔ ایونٹ کے پہلے روز عثمان کے والد مقصود امجد راٹھور نے پاکستان کیلئے گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ایونٹ میں پاکستان نے مجموعی طور پر 8 گولڈ، ایک سلور اور دو برانز میڈلز جیتے۔
فرقان انور، عمر رسول لون، رشید خان، کاشف ریحان، محمد اقبال، نادیہ مقصود، سیبل سہیل اور مقصود امجد راٹھور نے گولڈ میڈل حاصل کیے۔ نیلم ریاض نے سلور، عثمان امجد راٹھور اور عبد المالک نے برانز میڈل حاصل کیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کلوگرام وزن میں پاکستان برانز میڈل گولڈ میڈل
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔