گولڈ میڈل جیتنے پر سعودی سفیر کی ارشد ندیم کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے پر سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی نے ارشد ندیم کو مبارکباد دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بڑی جیت: اولمپیئن ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
سعودی سفیر نواب نن سعید المالکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ جب عزائم بلند ہوں، تو نتیجہ سونا بن جاتا ہے ۔ ’میں ایتھلیٹ ارشد_ندیم کو کو ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘
#اسلام_آباد| جب عزائم بلند ہوں، تو نتیجہ سونا بن جاتا ہے ۔ میں ایتھلیٹ #ارشد_ندیم کو ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ pic.
— نواف بن سعيد المالكي (@AmbassadorNawaf) May 31, 2025
یاد رہے کہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے ایتھلیٹ ارشد ندیم نے سونے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔
ارشد ندیم نے فائنل کے 5 ویں راؤنڈ میں 86.40 میٹرز کی جیولین تھرو کرکے فائنل اپنے نام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم نے ایک اور گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا، پرانے اعلان کردہ انعامات سے تاحال محروم
جنوبی کوریا میں ایشین اتھلیٹکس چیمپیئن شب کے فائنل میچ میں جیولین تھرو میں پاکستان کی طرف سے ارشد ندیم اور یاسر سلطان نے حصہ لیا جبکہ کل 12 کھلاڑی شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ارشد ندیم پاکستان جیولین تھرو سعودی سفیر سعودی عرب گولڈ میڈل نواف بن سعید المالکیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جیولین تھرو سعودی سفیر گولڈ میڈل نواف بن سعید المالکی ایشین ایتھلیٹکس ارشد ندیم کو گولڈ میڈل
پڑھیں:
کوئٹہ کے نوجوان ہائیکر ماحولیاتی تحفظ کے سفیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹہ میں ہائیکرز کی درجنوں ٹیمیں ہیں، جو پہاڑوں پر بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے گڑھے کھودتی ہیں، شجرکاری کرتی ہیں اور جنگلی پرندوں اور درختوں کے لیے پانی کا بندوبست کرتی ہیں۔بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ہائیکرز اپنا شوق پورا کرنے کے ساتھ خدمتِ خلق میں بھی پیش پیش ہیں اور اونچے پہاڑوں پر ہائیکنگ کے ساتھ شجر کاری، جنگلی حیات کے تحفظ اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے چھوٹے ڈیمز بھی بنا رہے ہیں۔ کوئٹہ میں نوجوانوں کے لیے دیگر سرگرمیاں زیادہ میسر نہ ہونے سے کافی تعداد میں نوجوان ہائیکنگ کا شوق رکھتے ہیں۔ کوہ سلیمان رینج میں گھرے کوئٹہ کے چاروں اطراف میں کوہ زرغون، کوہ تکتو، کوہ چلتن اور کوہ مہردار واقع ہیں۔ ان تمام پہاڑیوں پر ہائیکنگ کے لیے سینکڑوں ٹریکس موجود ہیں۔ شہر سے قریب مری آباد میں پہاڑی پر پیدل اور سائیکلوں کے لیے بھی ٹریک تعمیر کیا گیا ہے اور ان چوٹیوں سے رات کے وقت کوئٹہ شہر کے انتہائی حسین مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔کوئٹہ میں ہائیکرز کی درجنوں ٹیمیں ہیں جو اجتماعی اور کچھ انفرادی طور فلاحی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ مستونگ سے تعلق رکھنے ایک نوجوان کئی دہائیوں سے ان چوٹیوں پر شجر کاری کرتے اور کئی فٹ بلندی پر پانی پہنچاتے ہیں، جہاں ایک عام شخص بغیر کسی سامان کے آسانی سے پہنچ بھی نہیں سکتا۔کوئٹہ کے ہائیکرز ان پہاڑی چوٹیوں کو سرسبز کر رہے ہیں، جن میں ایک چوٹی چلتن پہاڑ کی بھی ہے۔ یہ چوٹی تین ہزار میٹر سے بلند ہے اور اس کے اطراف میں موسم انتہائی ٹھنڈا رہتا ہے اور سب سے پہلے برف باری بھی یہاں ہوتی ہے۔ دو سال قبل حکومت نے ان پہاڑی علاقوں میں زیتون کے درخت لگانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب تک کوئی اقدام نظر نہیں آ رہے۔ حکومت اگر ان نوجوانوں کو زیتون کے درخت فراہم کرے تو ان پہاڑی چوٹیوں کو نہ صرف سرسبز کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے معاشی طور پر فائدہ اٹھانے کے ساتھ سیاحت میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔