’’جسٹن بے بیز‘‘ کی دُہائی: شہرت کے باوجود خاندانی پس منظر کا طعنہ کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کئی برس پہلے جسٹن بیبر کے مقبول گانے “Baby” کو اپنی آواز میں گا کر عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے والی پاکستانی گلوکار بہنیں، ثانیہ اور مقدس، آج بھی انڈسٹری میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنے پر دل گرفتہ ہیں۔
حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں شرکت کے دوران دونوں بہنوں نے اپنی زندگی کے نشیب و فراز اور فنی سفر کے کئی اَن سنے پہلوؤں پر گفتگو کی۔
جسٹن بے بیز نے بتایا کہ اگرچہ وہ آج میوزک کی دنیا میں ایک پہچان رکھتی ہیں، لیکن انہیں اب بھی لوگوں کی طرف سے خاندانی پس منظر کا طعنہ سننا پڑتا ہے۔ مقدس نے شکوہ کیا کہ ان کی کامیابی کے باوجود معاشرہ انہیں ان کے پس منظر سے جوڑ کر دیکھتا ہے اور یوں ان کے ساتھ تفریق روا رکھی جاتی ہے۔ ان کے مطابق یہ امتیازی رویہ صرف محسوس ہی نہیں ہوتا، بلکہ وہ اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہیں اور کانوں سے سن چکی ہیں۔ یہی وہ رویہ ہے جو ان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
پروگرام میں دونوں نے بتایا کہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں لیکن قسمت نے ان کا ساتھ دیا اور خدا کے کرم سے آج وہ ایک باعزت مقام پر ہیں۔ ثانیہ کے دو بچے ہیں، جن میں بڑا بیٹا آٹھ سال کا ہے، جبکہ مقدس تاحال ماں نہیں بن سکیں۔ دونوں نے بتایا کہ ان کی شادیاں کئی سال قبل خاندان کی رضامندی سے ہوئیں۔
جسٹن بے بیز نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی شہرت کا سفر اتنا بلند ہو کہ ان کے والدین اپنی زندگی میں ان کی کامیابی کا مشاہدہ کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کی عمر زیادہ ہوچکی ہے اور وہ ان کی موجودگی میں کامیابی کی اونچائیوں کو چھونا چاہتی ہیں۔
یاد رہے کہ 2015 میں جسٹن بیبر کے گانے “Baby” کی مقامی انداز میں گائی گئی ویڈیو نے ان دونوں بہنوں کو راتوں رات مشہور کر دیا تھا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کے بعد انہیں کوک اسٹوڈیو سمیت مختلف میوزک پلیٹ فارمز پر گلوکاری کے مواقع ملے، اور تب سے یہ دونوں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے میوزک انڈسٹری کا حصہ ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)حکومتی دعوئوں کے باوجود چینی کی173روپے کلو پر فروخت کو یقینی نہیں بنایا جاسکا اور چینی 200روپے فی کلوہی فروخت کی جاری ہے ،مقدمات اور جرمانے کے خوف سے بعض علاقوںمیں دکانداروں نے چینی کی سرے سے فروخت ہی بند کر دی ہے ،انتظامیہ کی جانب سے چینی کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کریک ڈائون بھی جاری ہے اورمختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والے دکانداروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمات درج کر کے جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2950 دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر کے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا،182 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے،2740 افراد کو جرمانے عائد کئے گئے،ضلع لاہور میں مہنگے داموں چینی فروخت کرنے پر 92دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی،انتظامیہ نی7دکانداروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے، 3 افراد گرفتار کرادئیے۔(جاری ہے)
دوسری جانب ریٹیل میںسرکاری نوٹیفکیشن173روپے فی کلو پر کہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا ، دکاندار صرف اپنے جاننے والے گاہکو ں کو 200روپے کلو چینی فروخت کر رہے ہیں اور کسی بھی اجنبی شخص کو چینی کی فروخت نہیں کی جارہی ۔
بعض علاقوں میں دکانداروں مقدمات اور جرمانے کے خوف سے چینی کی فروخت ہی بند کر دی ہے ۔مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے کہا کہ جس دن سے نوٹیفکیشن ہوا ہے اس روز سے شوگر ملوں نے مارکیٹ میں چینی کی سپلائی نہیں کی ، ادارے شوگر ملوں کے خلاف کریک ڈائون کی بجائے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ صورتحال کا فی الفور نوٹس لیا جائے ۔