طلبا پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں، کور کمانڈرز
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
پاک فوج کے اعلیٰ عسکری حکام نے مختلف شہروں میں تعلیمی اداروں کے اساتذہ و طلبا کے ساتھ نشستوں کا انعقاد کیا۔اساتذہ اور طلبا کی نشستوں میں کور کمانڈرز نے زور دیا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا سفر جاری نہیں رہ سکتا۔ کور کمانڈرز نے طلبہ اور طالبات کو ملک میں امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور کے کردار کے حوالے سے آگاہی دی اور طلبا و طالبات پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر زور دیں۔ کور کمانڈرز نے طلبا کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ عسکری حکام کا کہنا تھا کہ طلبا پاکستان کا روشن مستقبل ہیں، وہ عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ کور کمانڈر نے طلبا پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں اور منفی خبروں کا تدارک کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کور کمانڈرز
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم بھارت نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی تھی اور اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت شامل نہیں تھی۔
یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ‘کثیرالجہتی اور پرامن تصفیۂ تنازعات’ پر ہونے والے کھلے مباحثے کے دوران امریکی سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے سامنے آیا، جو اس وقت پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پاکستان اس ماہ سلامتی کونسل کا صدر ہے اور اس دوران اس نے 2 اہم اجلاسوں کی میزبانی کی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
ڈوروتھی شیا نے کہا کہ گذشتہ 3 ماہ میں امریکا کی قیادت میں اسرائیل اور ایران، کانگو اور روانڈا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی لائی گئی۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکا نے ان ممالک کو پرامن حل کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب پروَتھنی ہریش نے اس امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے صرف دہشتگرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ ایک محدود، ناپا تولا اور غیر اشتعالی آپریشن تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپریشن کے مقاصد حاصل ہوئے، پاکستان کی درخواست پر براہ راست جنگ بندی کی گئی۔ ہم نے واشنگٹن کو واضح کر دیا تھا کہ ہمیں کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں۔
واضح رہے کہ 10 مئی کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرانے میں کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کو تجارتی مراعات کی پیشکش بھی کی گئی اگر وہ تنازع کو ختم کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا پاک بھارت کشیدگی پروَتھنی ہریش ڈوروتھی شیا