کسی بھی تحریک کا خطرہ خود پی ٹی آئی کو ہو گا: رانا ثناء اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹو
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی تحریک کا خطرہ خود پی ٹی آئی کو ہو گا، انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی جس راستے پر گامزن ہے اسے احساس نہیں اس کی صلاحیت کیا ہے؟ اس کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پی ٹی آئی کے اگلے 2، 3 سال کیسے ہوں گے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پچھلے سال پی ٹی آئی نے 24 نومبر کی تاریخ دی تو میں نے کہا تھا کہ نہ ان کی صلاحیت ہے نہ تیاری، اب 10 مئی ہو گیا، اس کے بعد ویسے بھی 2 سال گزر جائیں گے، یہ خواہ مخواہ اپنے اور کارکنوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، تحریک کی کال دیں گے تو ان کے کچھ لوگ قانون کو ہاتھ میں لیں گے اور دھر لیے جائیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے واضح کہا ہے کہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں، مل کر مسائل پر بات کریں گے، وزیرِ اعظم نے یہ پیش کش لازماً کسی مشاورت کے بعد کی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ انہوں نے جو سلوک کیا اس کے بعد وہ بھی انسان ہیں، ردعمل تو ہو گا، بعض فیصلے سپریم کورٹ میں سیاسی بنیادوں پر ہوتے رہے، قاضی فائر عیسیٰ نے فیصلے قانون کے مطابق کیے، قاضی فائز اس بنیاد کے اوپر نہیں گئے کہ ان فیصلوں پر عوامی سطح پر کیا کہا جا رہا ہے، ہو سکتا ہے کہ قاضی فائز کے ساتھ براسلوک نہ کیا ہوتا تو پی ٹی آئی کو ریلیف مل جاتا۔
رانا ثناء نے کہا کہ چیف جسٹس کو اس قسم کی چیزوں سے بالا تر ہو کر فیصلہ کرنا چاہیے، قاضی فائز کا بھی یہی مؤقف تھا، بادی النظر میں انہوں نے بالاتر ہو کر فیصلے کیے، پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایسے فیصلے بھی ہیں کہ بعض لوگ اس سے بالاتر نہیں ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رانا ثناء الل قاضی فائز پی ٹی آئی نے کہا کہ کے بعد
پڑھیں:
آزادصحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے، قاضی اشہد عباسی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-4
 حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و قائد حزبِ اختلاف کنٹونمنٹ بورڈ حیدرآباد قاضی اشہد عباسی نے صحافیوں کیخلاف جرائم میں استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کے دوران دھمکیوں، تشدد اور حتی کہ جان کے خطرات کا سامنا رہتا ہے، جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک امر ہے۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو سزاں سے استثنی حاصل ہونا انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ اگر صحافت کو آزاد اور محفوظ نہ بنایا گیا تو جمہوریت کمزور پڑ جائے گی اور عوام کے حقِ معلومات پر قدغن لگ جائے گی۔قاضی اشہد عباسی نے مطالبہ کیا کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے مثر قانون سازی کرے، میڈیا ورکرز کے خلاف تشدد کے ہر واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دجائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ آزادیِ صحافت کی علمبردار رہی ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر شہید محترمہ بینظیر بھٹو تک، پارٹی قیادت نے ہمیشہ میڈیا کے احترام اور آزادی کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں۔آخر میں قاضی اشہد عباسی نے تمام صحافیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ سچ لکھنے اور سچ بولنے والوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہی اصل جمہوری جدوجہد ہے۔