حکومت کا پیٹرولیم لیوی کو بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں،علی پرویزملک
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویزملک کا کہنا ہے کہ حکومت کاپیٹرولیم لیوی کو بڑھانے کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔
نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ان ڈائریکٹ ٹیکس کا فروغ نہیں چاہتے،مشکل سفر طے کرکے معیشت کو دیوالیہ پن سے دور لے کرآئے ہیں۔
حکومت نے محصولات میں اضافے کے ہدف کوپورا کرنا ہے،پاکستان کاکرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے،روپے کے اوپر قرضوں کے بوجھ کابھی پریشر ہے،حکومت کی کوشش ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ کچھ طبقوں پر ان کی برداشت سے زیادہ بوجھ ہے،وزیراعظم کی قیادت میں مہنگائی کی شرح 40فیصد سے 1فیصد پر آ گئی ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے لیے انجری پالیسی ہونا بھی ضروری ہے،خطے میں سب سے مہنگی بجلی پاکستان میں ہے،ان ڈائریکٹ ٹیکس لگا کر پیسے روڈ کے لیے مختص کرنا آئیڈیل نہیں۔ یہاں ہمیں بلوچستان کی صورتحال کوبھی دیکھنا پڑے گا،بلوچستان کایہ کئی عرصے سے مطالبہ تھا کہ سندھ سے ملانے والے روڈ کو ٹھیک کیاجائے۔ پی ٹی آئی دور میں پیٹرول سعودی عرب سے خرید کرسعودی عرب سے بھی سستا بیچ رہے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ’’ڈیٹنگ ریئلٹی شولازوال عشق‘‘ غیر اخلاقی انداز میں پروموشن اور کیمروں کی ریکارڈنگ کے دوران غیر محرم افراد کا ایک ساتھ گھر میں رہنا شرمناک اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ایسے پروگراموں کا مقصد نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے ، مسلم معاشرے میںفحاشی و عریانیت پھیلانا اوریورپین طرز پر استوار کرنے کے لئے راہیں ہموار کرنا ہے ،کچھ دین بیزار لوگ پاکستان کے اسلامی تشخص کو نقصان پہنچانے کے لئے غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ، ان کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر اخلاقی انداز میں غیر مناسب پروگرام کی پروموشن کرنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میںآیا ، یہاں صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺکا نظام زندگی ہی کامیابی سے چل سکتے ہیں ، ایسے افراد جو ہماری نوجوان نسل کو اپنے گھٹیاحربوں کے ذریعے بے راہ روی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں ان کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔
یہ وہی لوگ ہیں جو ہر سال عورت مارچ کے نام پر اپنامعاشری اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم پوری قوت کے ساتھ ان کا راستہ روکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام بے حیائی اور فحاشی سے روکتا ہے۔ فحاشی پر مبنی پروگرام اور ڈرامے قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلام کا طرزتعلیم وتربیت برائیوں اورجرائم کی طرف جانیوا لے راستوں پرپابندی عائدکرتا ہے۔رہنے کیلئے ایک صالح اورپاکیزہ ماحول مہیاکرتاہے، اس کے بعد سزا و جزاکا عمل حرکت میں آتاہے۔جب تک ماحول اورمعاشرہ کی اصلاح وتعمیر نہیں ہوگی، اس جنسی درندگی کے واقعات منظر عام پرآتے رہیں گے۔وطن عزیزکی اسلامی روح اور پاکستانی تہذیب و ثقافت کو مجروح کیاجارہاہے۔ مغربی سماج سے شرم وحیا اورعفت و عصمت جیسی خوبیاں عرصہ دراز سے دم توڑچکی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اگر ہم مسلمان بن کر زندہ رہنا چاہتے ہیں تو پھر معاشرے میںاسلامی اقدارکو رواج دیں۔ پیمراجیسے اداروں کوموثربنا کرہرطرح کے ذرائع ابلاغ پرکڑی نظر رکھتے ہوئے،وہاں سے بے حیائی کاخاتمہ کریں۔تعلیمی اداروں میں اسلامی اخلاقیات کی تعلیم وتربیت کا اہتمام کریں۔ موم بتیاں اٹھا کر‘‘ہمارا جسم، ہماری مرضی’’ کا نعرہ لگانے والوں اوران کی فنڈنگ کرنیوالی این جی اوزپر مستقل پابندی لگائی جائے۔