تحریک انصاف نے تحریک چلائی تو کیا ہو گا ۔۔۔؟ رانا ثناء اللہ کھل کر بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) تحریک انصاف نے تحریک چلائی تو کیا ہو گا ۔۔۔؟ رانا ثناء اللہ کھل کر بول پڑے ۔
’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ کسی بھی تحریک کا خطرہ خود پی ٹی آئی کو ہو گا، انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ پی ٹی آئی جس راستے پر گامزن ہے اسے احساس نہیں اس کی صلاحیت کیا ہے؟ اس کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پی ٹی آئی کے اگلے 2، 3 سال کیسے ہوں گے۔ پچھلے سال پی ٹی آئی نے 24 نومبر کی تاریخ دی تو میں نے کہا تھا کہ نہ ان کی صلاحیت ہے نہ تیاری، اب 10 مئی ہو گیا، اس کے بعد ویسے بھی 2 سال گزر جائیں گے، یہ خواہ مخواہ اپنے اور کارکنوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، تحریک کی کال دیں گے تو ان کے کچھ لوگ قانون کو ہاتھ میں لیں گے اور دھر لیے جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن شادی کو بلوغت سے جوڑتے ہیں جبکہ اسلام اور آئین انصاف، تحفظ اور انسانی وقار پر زور دیتے ہیں: شرمیلا فاروقی
رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے واضح کہا ہے کہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں، مل کر مسائل پر بات کریں گے، وزیرِ اعظم نے یہ پیش کش لازماً کسی مشاورت کے بعد کی ہو گی۔ قاضی فائر عیسیٰ نے فیصلے قانون کے مطابق کیے، قاضی فائز اس بنیاد کے اوپر نہیں گئے کہ ان فیصلوں پر عوامی سطح پر کیا کہا جا رہا ہے، ہو سکتا ہے کہ قاضی فائز کے ساتھ براسلوک نہ کیا ہوتا تو پی ٹی آئی کو ریلیف مل جاتا۔ چیف جسٹس کو اس قسم کی چیزوں سے بالا تر ہو کر فیصلہ کرنا چاہیے، قاضی فائز کا بھی یہی مؤقف تھا، بادی النظر میں انہوں نے بالاتر ہو کر فیصلے کیے، پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایسے فیصلے بھی ہیں کہ بعض لوگ اس سے بالاتر نہیں ہوئے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: رانا ثناء پی ٹی آئی
پڑھیں:
عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا، بیرسٹر گوہر علی
وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں، آج عدالتوں سے 2 فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔
سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے راہنماؤں کو سزائیں دی گئیں، تمام مقدمات میں وہی 2 گواہ پیش کیے گئے، آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی، اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارے بچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پر حملہ اور مذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا اسی نظام کو برداشت کرنا ہے یا تبدیل کرنا ہے۔
راہنما تحریک انصاف بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سے لنک ہے، جن لوگوں کو سزائیں دی گئی ہیں سارے ضمیر کے قیدی ہیں، پاکستان کے رول آف لا کا مرڈر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں۔؟ 9 مئی مقدمات کی کہاں ہے سی سی ٹی وی فوٹیج۔؟
سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ ہم واضح الفاظ میں ان سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں، ہائی کورٹ میں ان سزاؤں کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس سازش کا ذکر کیا گیا اس سازش کا ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں، ایف آئی آر واقعے سے 7 گھنٹے پہلے ہی درج کر لی گئی، تفتیشی نے عدالت میں تسلیم کیا کہ جائے وقوعہ کا دورہ ہی نہیں کیا۔