گلگت بلتستان میں وائلڈ پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد رواں سال ملک میں پولیو کے کل کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد میں قائم پولیو کے خاتمے کے لیے ریفرنس لیبارٹری نے ضلع دیامر میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے، پاکستان پولیو ایریڈیکیشن پروگرام کے مطابق یہ گلگت بلتستان کا پہلا تصدیق شدہ کیس ہے۔تیسری قومی انسداد پولیو مہم 26 مئی سے شروع ہو کر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی.

جس کے دوران 5 سال سے کم عمر کے تقریباً ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، یہ مہم ملک کے 159 اضلاع میں چلائی گئی جن میں حساس علاقے بھی شامل تھے۔پولیو ایک انتہائی متعدی اور معذور کر دینے والی بیماری ہے. جس کا کوئی علاج موجود نہیں، بچوں کو اس سے محفوظ رکھنے کا واحد مؤثر طریقہ ویکسی نیشن ہے، جو پیدائش کے فوراً بعد شروع ہو کر متعدد بار دی جاتی ہے.پروگرام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہر ممکن موقع پر پولیو کے قطرے پلائیں اور ویکسی نیشن کا مکمل کورس یقینی بنائیں۔سیکریٹری صحت گلگت بلتستان آصف اللہ خان نے بتایا کہ متاثرہ بچہ 23 ماہ کا ہے اور ضلع دیامر کے علاقے تانگیر سے تعلق رکھتا ہے، ان کے مطابق بچے نے کبھی علاقہ نہیں چھوڑا. مگر وائرس کے جینیاتی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کا تعلق کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے ہے. اگرچہ پولیو کے قطرے پلانے کا ریکارڈ موجود ہے مگر پیدائش کے فوری بعد دی جانے والی ابتدائی ویکسی نیشن نہیں کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت نے تاحال عوام کو اس کیس کے بارے میں باضابطہ اطلاع نہیں دی.تاہم یہ بات واضح ہے کہ گلگت بلتستان جو پہلے پولیو فری قرار دیا گیا تھا. اب وائرس سے متاثر ہو چکا ہے۔پاکستان اور افغانستان وہ دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی مقامی سطح پر موجود ہے، 2024 میں ملک میں 70 سے زائد کیسز سامنے آئے تھے اور وائرس تقریباً 90 اضلاع میں پایا گیا تھا. حالیہ سال کی پہلی انسداد پولیو مہم فروری میں جبکہ ایک خاص انجیکٹ ایبل پولیو ویکسین مہم کوئٹہ اور کراچی میں منعقد ہوئی. جس میں تقریباً 10 لاکھ بچوں کو ویکسین لگائی گئی۔یہ نیا کیس ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ مکمل ویکسی نیشن اور بروقت حفاظتی اقدامات ہی اس مرض سے نجات کا واحد راستہ ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان ویکسی نیشن پولیو کے بچوں کو

پڑھیں:

بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔

شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔

لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:

2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔

شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔

4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔

متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔

ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
  • بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
  • شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا
  • بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا
  • پختونخوا، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال، پنجاب میں طوفانی بارشیں، نالہ لئی میں طغیانی
  • دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج
  • لاہور ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر، پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار
  • گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، سیلاب سے متاثرہ چند مقامات کلیئر