سیالکوٹ:

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخابات آج منعقد ہو رہے ہیں۔

پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 97 ہزار 185 ہے، جن میں مرد ووٹرز 1 لاکھ 57 ہزار 725 اور خواتین ووٹرز 1 لاکھ 39 ہزار 460 شامل ہیں۔

انتخابی عمل کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے حلقے میں کل 185 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں 57 مردانہ، 57 زنانہ اور 71 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔

یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ضمنی انتخابات میں 15 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں بڑے سیاسی جماعتوں کے نمایاں امیدوار ہیں

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مرحوم رکن کی صاحبزادی حناء ارشد وڑائچ امیدوار ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار کے طور پر فاخر نشاط گھمن میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے راحیل کامران چیمہ انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس سیالکوٹ نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے فول پروف سیکیورٹی اقدامات کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق دو ہزار سے زائد پولیس اہلکار، افسران اور ایلیٹ فورس کے جوان حلقے میں سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن کی رپورٹ؛ پی ٹی آئی کا ووٹ شیئر کتنے فیصد کم ہوا؟

اسلام آباد:

پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن نے مبصر رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق ضمنی انتخاب میں چند معمولی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں۔

مبصر رپورٹ کے مطابق ایک پولنگ اسٹیشن پر پولیس کی جانب سے گنتی کے عمل میں خلل ڈالنے کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ مجموعی ووٹر ٹرن آؤٹ میں معمولی کمی آئی جبکہ غیر درست ووٹوں کی تعداد میں بھی کمی دیکھی گئی۔

ووٹر ٹرن آؤٹ 50 فیصد تھا جو ضمنی انتخاب میں کم ہو کر 45 فیصد رہ گیا جبکہ جیت کا فرق 8,535 ووٹوں سے بڑھ کر 39,684 ووٹوں تک جا پہنچا۔ فارم 47 رات 1:15 پر مکمل کیا گیا، جو قانونی حد 2:00 بجے سے قبل تھا۔

پولنگ اسٹیشن نمبر 169 میں گنتی کے دوران پولیس نے مداخلت کی۔ پولیس اہلکاروں نے پارٹی ایجنٹس اور مبصرین کو ہال سے باہر نکال دیا، انتخابی مواد اور عملے کو ساتھ لے گئے۔ فافن کو اس پولنگ اسٹیشن کے ضمنی انتخاب کے نتائج کی کاپی حاصل نہیں ہو سکی۔

خواتین کا ٹرن آؤٹ 47 فیصد سے کم ہو کر 39 فیصد اور مردوں کا ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے گھٹ کر 50 فیصد رہا۔

فارم-47 کے مطابق، مسلم لیگ ن کا ووٹ شیئر 41 فیصد سے بڑھ کر 59 فیصد ہوگیا جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کا ووٹ شیئر 35 فیصد سے کم ہو کر 29 فیصد رہ گیا۔ 49 فیصد بوتھس پر ووٹر کا نام بلند آواز سے پکارنے کی قانونی ذمہ داری پوری نہیں کی گئی۔

پولنگ اسٹیشنز پر گنتی کا عمل عمومی طور پر منظم تھا، 3 فیصد اسٹیشنز پر فارم 46 فراہم نہیں کیا گیا۔ گنتی کے وقت فافن نے 31 پولنگ ایجنٹس سے انٹرویو کیے گئے، تمام نے اطمینان کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن کی رپورٹ؛ پی ٹی آئی کا ووٹ شیئر کتنے فیصد کم ہوا؟
  • پی پی52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن کی مبصر رپورٹ جاری
  • پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کیسا رہا؟فافن نے رپورٹ جاری کردی
  • پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن نے مبصر رپورٹ جاری کر دی
  • پی پی 52 سیالکوٹ کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ، ن لیگ کی حنا ارشد وڑائچ کامیاب
  • سمبڑیال الیکشن میں خاتون کو مرد امیدوار پر بھاری برتری
  • پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی جاری، ن لیگ آگے، پی ٹی آئی پیچھے
  • پی پی 52 ضمنی انتخاب، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا
  • پی پی 52 ضمنی الیکشن؛ ووٹوں کی گنتی جاری، ابتدائی نتائج میں مسلم لیگ ن کو برتری