پی پی 52 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن کی حنا ارشد وڑائچ نے میدان مار لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی پی 52 سمبڑیال میں ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے میدان مار لیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پی پی 52 کے ضمنی انتخاب کے تمام 185 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے، مسلم لیگ ن کی حنا ارشد وڑائچ 78 ہزار 702 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہیں۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ فاخر نشاط گھمن 39 ہزار 18 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، 185 پولنگ سٹیشنز پر مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ کو 39 ہزار 684 ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل ہوئی، ریٹرننگ آفیسر نے فارم 47 جاری کر دیا۔
ارشد ندیم کی وطن واپسی ، لاہورایئرپورٹ پر شاندار استقبال، میڈیا سے گفتگو میں کس ٹارگٹ کا ذکرکیا ؟ جانیے
ضمنی الیکشن کیلئے ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے شام پانچ بجے تک جاری رہا اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم دس منٹ کیلئے الیکشن کمشنر کی جانب سے ووٹنگ روکی گئی تھی۔
ضمنی الیکشن کے دوران دن بھر پولنگ سٹیشنز پر گہما گہمی رہی، دونوں پارٹیوں کے کارکنوں میں جھگڑا بھی ہوا اور نعرے بازی بھی چلتی رہی، اس دوران دھاندلی کے الزامات بھی لگائے جاتے رہے۔
حلقے میں 2 لاکھ 96 ہزار 563 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن کیلئے 185 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے تھے اور ان میں سے 11 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
تحریک انصاف نے تحریک چلائی تو کیا ہو گا ۔۔۔؟ رانا ثناء اللہ کھل کر بول پڑے
حنا ارشد وڑائچ نے اپنی جیت کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور اپنے مرحوم والد کے نام کر دیا، جیت پر حنا ارشد وڑائچ کے گھر پر جشن کا سماں رہا، کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے اور آتش بازی کی۔
واضح رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی چودھری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حنا ارشد وڑائچ پولنگ سٹیشنز ضمنی الیکشن مسلم لیگ ن
پڑھیں:
پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار
الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی رکن آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میراکبر کی کامیابی کالعدم قرار دیدی۔
آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 16 باغ سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب رکن اسمبلی میراکبر کیخلاف الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ آگیا۔
الیکشن ٹربیونل جج حافظ اکرم نے میر اکبرخان کے خلاف الیکشن عزرداری پر فیصلہ سنایا۔
میر اکبر خان کی بطور رکن اسمبلی کامیابی کالعدم قرار دیدی گئی۔ سردار میراکبر انوارالحق کی کابینہ میں بطور وزیر شامل ہیں۔
الیکشن ٹربیونل نے قرار دیا کہ ایل اے 16 باغ کے انتخابات میں دھاندلی ثابت ہوئی، میر اکبرخان کی اسمبلی کی رکنیت ختم کرکے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیدیا۔
واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا جب آزاد جموں کشمیر میں جنرل الیکشن کو ایک سال کے قریب وقت باقی رہ گیا ۔