City 42:
2025-06-04@12:19:45 GMT

کراچی ایک بار پھر زلزلوں کی زد میں

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

سٹی 42: کراچی میں ایک بار پھرزلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

پیمامرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 2.4ریکارڈ کی گئی،زلزلے کے جھٹکے11بجکر 16منٹ پرمحسوس کئے گئے،زلزلے کامرکزملیر مشرقی میں 10 کلومیٹرکے قریب تھا،کراچی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران نویں بار زلزلہ آیاہے،زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹرتھی،
محکمہ موسمیات کے مطابق ان زلزلوں سے کوئی جانی یا مالی  نقصان نہیں ہوتا،زلزلے کے جھٹکےآئندہ دوروز تک محسوس کئےجاسکتے ہیں۔

وفاقی حکومت نے عیدالاضحٰی پر عام تعطیلات کا اعلان کردیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجہ پانی کی بورنگ اور صنعتی فضلہ ہے، بڑا انکشاف

کراچی:

ماہر ارضیات نے کراچی میں آنے والے زلزلوں کیوجہ مسلسل بورنگ اور صنعتی فضلے کو نذر آتش کرنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو احتیاط اور نہ گھبرانے کا مشورہ دیا ہے۔

جامعہ کراچی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عدنان خان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران معمولی نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا پھیل گیا ہے۔

جامعہ کراچی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ماہر ارضیات عدنان خان نے مزید کہا کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.4 ریکارڈ کی گئی، جو کہ بہت ہلکی نوعیت کی ہے اور صرف محسوس کی جا سکتی ہے۔ ان زلزلوں کی شدت معمولی ہے اور یہ فالٹ لائنز کی ہلکی متحرک سرگرمیوں کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کراچی ایک پیسو مارجن (Passive Margin) پر واقع ہے، جو کہ فالٹ لائنز سے کافی فاصلے پر ہے، اس لیے یہاں بڑے زلزلوں کے امکانات نہایت کم ہیں۔ یہ زلزلے دراصل زمین کی تہہ میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث آتے ہیں۔

پروفیسر نے کہا کہ ہمالیہ کی پہاڑی سلسلہ ہر سال 4 سے 5 سینٹی میٹر شمال کی جانب بڑھ رہا ہے، جس سے فالٹ لائن پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور اس دباؤ کے نتیجے میں زمین معمولی طور پر ہلتی ہے۔

عدنان خان کے مطابق کراچی میں رپورٹ ہونے والے زلزلے کے جھٹکے "مائلڈ ٹرمرز" (Mild Tremors) کے زمرے میں آتے ہیں، اور ان سے کسی جانی یا مالی نقصان کا اندیشہ نہیں ہوتا۔

ماہر ارضیات نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کراچی میں صنعتی فضلہ جلانے اور زمین میں گہرائی سے گراؤنڈ واٹر نکالنے جیسے عوامل بھی زمین کی ساخت میں معمولی تبدیلیوں کا سبب بن سکتے ہیں، جو کسی حد تک زلزلے کی سرگرمی کو متاثر کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کوئٹہ اور چمن کے علاقے فالٹ لائن کے بالکل قریب واقع ہیں اور وہاں زلزلے کی سرگرمی قدرے زیادہ اور شدید نوعیت کی ہوسکتی ہے، تاہم کراچی میں ایسے زلزلے کا خطرہ فی الوقت موجود نہیں۔

پروفیسر نے مشورہ دیا کہ شہریوں کو چاہیے معمولی جھٹکوں پر گھبراہٹ سے گریز کریں، اور کسی بھی ہنگامی صورت میں کھلی جگہ کی طرف نکلنے، اور عمارتوں کی بنیادوں سے دور رہنے جیسے احتیاطی اقدامات پر عمل کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہریوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے قائد آباد، ملیر، سعودآباد، گلستان جوہر، کھوکھراپار، اسٹیل ٹاؤن اور اطراف کے علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ جھٹکوں کے بعد شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں رات گئے مزید 3 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
  • کراچی زلزلوں کی زد میں، کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے؟
  • کراچی پھر لرز اٹھا ،تین روز میں زلزلوں کی تعداد 19 ہوگئی
  • کراچی میں زلزلوں کی لہر، کیا تاریخ میں ایسی کوئی مثال ملتی ہے؟
  • کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجہ پانی کی بورنگ اور صنعتی فضلہ قرار
  • کراچی : 24 گھنٹے کے دوران 8 ویں مرتبہ زلزلہ، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
  • کراچی، ایک دن میں 5ویں بار زلزلہ، شہری شدید خوف کا شکار
  • کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجہ پانی کی بورنگ اور صنعتی فضلہ ہے، بڑا انکشاف
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے