کراچی میں 24 گھنٹے کے دوران 8 ویں بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث شہری خوف میں مبتلا ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کے جھٹکے 8 بج کر 49 منٹ پر محسوس کیے گئے۔زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا اور شہری خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی زیر زمین 13 کلومیٹر اور مرکز ڈی ایچ اے کے مشرق میں 30 کلومیٹر کے قریب تھا۔کراچی میں 24 گھنٹے کے دوران 8 ویں بار زلزلہ آیا ہے، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ان زلزلوں سے کوئی جانی یا مقالی نقصان نہیں ہوتا، زلزلے کے جھٹکےآئندہ 2 روز تک محسوس کیے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ شام سے زلزلوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور اب تک بہت زیادہ جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.

2 ریکارڈ کی گئی ہے۔ماہرین نے ان زلزلوں کی سائنسی وجہ بیان کی اور کہا ہے کہ ان سے شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اب آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جو کچھ روز تک یوں ہی جاری رہ سکتا ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کراچی میں محسوس کیے زلزلے کے

پڑھیں:

کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.2 ریکارڈ
  • سوات اور گردونواح میں زلزلےکے جھٹکے
  • خیبر پختونخوا کے سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
  • پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے
  • پنجاب میں زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
  • کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
  • گلستان جوہر میں سفید کار دہشت کی علامت بن گئی،شہریوں میں خوف و ہراس
  • پنجاب کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.8 ریکارڈ
  • ملتان سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے