ڈی جی خانہ فرہنگ اور دیگر مقررین نے کہا کہ امام خمینیؒ نے اسرائیل کا مقابلہ کرنے اور مظلوم فلسطینی عوام پر اس غاصب رجیم کے مظالم روکنے کیلئے مسلمانوں کے اتحاد پر تاکید کی۔ ان کے نزدیک امتِ مسلمہ میں اتحاد کا بہترین راستہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان موجود مشترکات کو اجاگر کیا جائے اور فرقہ وارانہ اختلافات سے گریز کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ خانہ فرہنگ قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ ایران لاہور میں بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینیؒ کی برسی کے موقع پر تحریک وحدت اسلامی پاکستان کے تعاون سے "امام خمینیؒ اور اتحاد عالم اسلام" کے عنوان سے سیمینار  کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کے علاوہ مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے اپنے خطابات میں امام خمینیؒ کی اسلامی خدمات اور اتحادِ امت کے پیغام پر روشنی ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران لاہور ڈاکٹر اصغر مسعودی نے کہا کہ امام خمینیؒ نے اسرائیل کا مقابلہ کرنے اور مظلوم فلسطینی عوام پر اس غاصب رجیم کے مظالم روکنے کیلئے مسلمانوں کے اتحاد پر تاکید کی۔ ان کے نزدیک امتِ مسلمہ میں اتحاد کا بہترین راستہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان موجود مشترکات کو اجاگر کیا جائے اور فرقہ وارانہ اختلافات سے گریز کیا جائے۔

ڈاکٹر مسعودی نے کہا  کہ "اتحاد عالم اسلام" اسرائیل کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک سنجیدہ اور مؤثر حکمتِ عملی ہے۔ قرآن، سنت اور  عقل بھی اتحاد کی تاکید کرتے ہیں۔ قرآن نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذاہب کے پیروکاروں کیساتھ بھی اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ سمینار سے تحریک وحدت اسلامی پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، جماعت اسلامی کے نائب امیر  ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سابق وفاقی وزیر تعلیم سید منیر حسین گیلانی، پیر معین الدین محبوب کوریجہ، پیر ڈاکٹر سید محمد حبیب عرفانی، مفتی عاشق حسین، ڈاکٹر پیر طارق شریف زادہ، پنڈت بھگت لال، پاسٹر آصف احسان کھوکھر، سید علی اکبر کاظمی، مفتی شبیر انجم مدنی، پیر اختر رسول قادری، حافظ کاظم رضا نقوی، پروفیسر محمود غزنوی، پیر غلام رسول اویسی، ڈاکٹر حفیظ الرحمان مزاری، پیر سعید احمد صابری، سید حسن عابدین اور  لعل مہدی خان نے بھی خطاب کیا اور امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے امت مسلمہ کو متحد ہو کر اسلام کے دشمنوں کو شکست دینے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے کیا جائے

پڑھیں:

کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ اور گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد کے ہمراہ ”آؤ کراچی سرسبز بنائیں“ کے عنوان سے شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ افتتاحی تقریب گلشن اقبال بلاک 16 کے محمود غزنوی پارک میں منعقد ہوئی، جس میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین، وائس چیئرمین اور دیگر بلدیاتی نمائندے بھی شریک ہوئے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی شدت کے پیش نظر ایک لاکھ درخت لگائے گی، مہم کی نگرانی ٹاؤن اور یوسی چیئرمینوں سمیت بلدیاتی نمائندے کریں گے تاکہ یہ عمل مؤثر اور مربوط انداز میں آگے بڑھے۔ انہوں نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے وعدے صرف زبانی رہے، عملی اقدامات صفر ہیں، سندھ حکومت کے وعدے کے مطابق 50 ہزار درخت کہاں گئے؟ سندھ انوائیرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر متعلقہ ادارے کیوں غائب ہیں؟

منعم ظفر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کرپشن اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی ماحولیاتی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے، جن میں 9 ٹاؤنز میں 155 سے زائد پارکس کی بحالی، “روڈ سائیڈ جنگل” اور “اربن فارسٹ” کے منصوبے شامل ہیں۔ گلبرگ اور لیاقت آباد ٹاؤن میں ہزاروں پودے لگائے گئے اور ان کے تحفظ کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے پانی کے مسئلے پر بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بی ایریا بلاک 10 اور 20 میں “واٹر ہارویسٹنگ پروجیکٹ” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بارش اور وضو کے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے، کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 500 ارب روپے درکار ہیں۔ ہر ٹاؤن کو 2 ارب روپے کی ترقیاتی فنڈنگ ہونی چاہیئے، کراچی صوبائی بجٹ کا 96 فیصد فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا جائز حصہ نہیں دیا جاتا، اور جو رقم ملتی ہے وہ بھی کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ 749 میں سے 400 خطرناک عمارتیں صرف ضلع جنوبی میں واقع ہیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات سے سوال کیا کہ 80 گز کے پلاٹ پر 8 منزلہ عمارت کی اجازت کون دیتا ہے؟ کراچی اب کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے، درختوں کی کمی خطرناک ماحولیاتی مسائل کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور دیگر عالمی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر 7 افراد کے لیے ایک درخت ہونا ضروری ہے جبکہ کراچی میں 1000 افراد کے لیے صرف ایک درخت ہے، 2016ء کی ہیٹ ویو میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ایسی صورتحال میں کمیونٹیز کو یکجا ہو کر شجرکاری کی ضرورت و اہمیت کو عام کرنا ہوگا، کیونکہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
  • ملی یکجہتی کونسل کا قومی مشاورتی اجلاس
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • صوبائی وزیر فیصل کھوکھر کی سابق گورنر میاں اظہر کی نماز جنازہ میں شرکت
  • سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا
  •  محکمہ جیل خانہ جات میں تقرر و تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری
  • قومی ٹیسٹ کرکٹر امام الحق کا انگلش کاؤنٹی یارکشائر سے باقاعدہ معاہدہ
  • راہل گاندھی مسلمانوں کے "منظم استحصال" پر پارلیمنٹ میں بات کریں، محبوبہ مفتی
  • یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
  • آرٹس کونسل کراچی کے تحت محفل مسالمہ و نیاز امام حسینؑ