لاکھوں عازمینِ حج آج میدانِ عرفات میں رکنِ اعظم ’وقوفِ عرفہ‘ کی سعادت حاصل کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عازمینِ حج آج بروز 9 ذوالحجہ میدانِ عرفات میں جمع ہیں، جہاں وہ حج کے سب سے اہم رکن، وقوفِ عرفہ کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
دینِ اسلام میں اس دن کو غیر معمولی روحانی اہمیت حاصل ہے، اور یہ موقع انسان کے گناہوں کی معافی اور قربِ الٰہی کے حصول کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
حجاج کا جذبہ دیدنی
دنیا بھر سے سے تعلق رکھنے والے عازمینِ حج میدانِ عرفات میں انتہائی جذباتی اور روح پرور کیفیت میں نظر آ رہے ہیں۔ بہت سے حجاج اشک بار آنکھوں سے دعائیں مانگتے ہوئے دکھائی دیے، جن میں ملک کی سلامتی، امتِ مسلمہ کے اتحاد اور ذاتی مغفرت کی دعائیں شامل تھیں۔
مختلف حج مشنز کی جانب سے عرفات میں خیمہ بندی، ٹھنڈے پانی، کھانے اور طبی امداد کے مؤثر انتظامات کیے گئے ہیں۔
متعدد حجاج نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر سعودی انتظامیہ اور پاکستانی حج مشن کی کوششوں کو سراہا ہے۔
موسم کی صورتحال اور احتیاطی تدابیرعرفات اور مکہ مکرمہ کے گرد و نواح میں آج درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے، تاہم سعودی حکومت کی جانب سے جگہ جگہ پانی کے چھڑکاؤ، سایہ دار راہداریاں، کولنگ سسٹمز اور میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
طبی ماہرین نے حجاج کو زیادہ پانی پینے، چھتری استعمال کرنے اور دھوپ سے بچاؤ کی ہدایت کی ہے۔
خطبۂ حج اور عالمی نشریاتمسجد نمرہ میں امام کعبہ نے خطبۂ حج دینگے، جو دنیا بھر میں لاکھوں ناظرین نے براہِ راست سن سکیں گے۔ اس خطاب کا دنیا کی دیگر زبانوں میں ترجمہ بھی جاری کیا گیا، تاکہ تمام زبانوں کے حجاج اس سے استفادہ کر سکیں۔
غروبِ آفتاب کے بعد مزدلفہ کی روانگیغروب آفتاب کے بعد تمام حجاج میدانِ عرفات سے مزدلفہ کی جانب روانہ ہوں گے، جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کر کے ادا کریں گے اور رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔
اگلے روز یعنی 10 ذوالحجہ کو منیٰ میں قربانی، رمیِ جمرات اور دیگر مناسک ادا کیے جائیں گے۔
یہ روحانی اجتماع نہ صرف فرد کی زندگی کو بدلنے کا موقع ہے بلکہ امتِ مسلمہ کے اتحاد، اخوت اور یکجہتی کی ایک عظیم مثال بھی پیش کرتا ہے۔
دنیا بھر کے مسلمان اس وقت حجاج کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کا حج قبول فرمائے اور انہیں بخیر و عافیت اپنے وطن واپس لوٹائے۔
سوشل میڈیا پر عقیدت و محبت کی فضاوقوفِ عرفہ کے روح پرور لمحات نے سوشل میڈیا پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ پاکستانی صارفین نے مختلف پلیٹ فارمز پر مقدس مقامات کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جن کے ساتھ دعاؤں اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا۔
کئی افراد نے اپنے عزیزوں کی طرف سے دعاؤں کی درخواستیں بھی کیں۔ ٹوئٹر پر #ArafatDay، #Hajj2025 اور #پاکستانی_حجاج جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عرفات میں دنیا بھر رہے ہیں
پڑھیں:
لاکھوں نوجوانوں کو اے آئی کی مفت تربیت کیلئے سعودیہ بھجوائیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہونہار طلبہ وطالبات کے لئے لیپ ٹاپ سکیم 2025ء کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اے آئی، آئی ٹی، جدید مہارت اور ٹیکنالوجیز دنیا میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔ سعودی عرب نے پاکستان کے نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی میں مفت تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ سعودی ویژن 2030ء اور فیفا ورلڈ کپ کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت سعودی عرب بھجوائیں گے۔ سعودی عرب کے معاشی پیکج پر عملدرآمد سے پاکستان کی معیشت ترقی کرے گی۔ طلبہ وطالبات کے لیے جتنے بھی وسائل خرچ کرنا پڑے کریں گے۔ قوم کے عظیم بیٹوں اور بیٹیوں کی تعلیم، ہنر اور ان کو عظیم پاکستانی بنانے کے لیے 50 ارب تو کیا 500 ارب بھی خرچ ہو جائیں تو کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میرے لیے یہ خوشی کا دن ہے کہ ایک مرتبہ پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے موقع دیا ہے کہ قوم کے انتہائی قابل اور ہونہار بچوں کے سامنے کھڑا ہوں جو والدین اور اساتذہ کرام کی محنت اور دعاؤں کے نتیجے میں قوم کے عظیم معمار بن رہے ہیں۔ اپنی طرف سے اور اپنی حکومت کی طرف سے بلکہ پوری قوم کی طرف سے انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ لیپ ٹاپ کے پروگرام میں کچھ تاخیر ہو گئی ہے کیونکہ جب یہ لیپ ٹاپ پاکستان پہنچے تو ان کے اوپر جو لوگو لگا ہوا تھا وہ کسی حوالے سے ذاتی تشہیر کے مترادف تھا تو میں نے کہا کہ اس کے اوپر لگا لوگو مناسب نہیں ہے، لوگو تبدیل کرنا چاہئے۔ ملک کے یہ نوجوان، یہ بیٹیاں لیپ ٹاپ لے کر پاکستان کو عظیم بنائیں گی۔ یہ میرٹ اور شبانہ روز محنت کا امتحان ہے۔ پورے ملک میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2011ء سے یہ پروگرام شروع ہوا۔ اگر مجموعی قیمت لگائی جائے تو تقریبا 40، 50 ارب روپے خرچ ہو چکے ہوں گے۔ 50 ارب کیا 500 ارب بھی خرچ ہو جائیں تو کوئی پرواہ نہیں۔ سعودی عرب اے آئی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے اور اس نے اربوں ڈالر کا روڈ میپ اور انفراسٹرکچر بنایا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستانی نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی میں مفت تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، ایک نیا راستہ کھلا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے لیے معاشی پیکج دینے پر سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کیا۔ مجھے پوری امید ہے جب ہم سب مل کر اس پر عمل پیرا ہوں گے تو زراعت، معدنیات،کانکنی اور آئی ٹی سمیت پاکستان کی معیشت ترقی کرے گی۔ سعودی عرب میں 2030ء میں ایک بین الاقوامی نمائش ہونے جا رہی ہے۔ وہاں پر 2034ء میں فیفا کپ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ اس کے لیے سعودی عرب کو نہ صرف اربوں ڈالر کی تعمیرات کرنی ہیں بلکہ ان کو ہزاروں لاکھوں انتہائی مہارت کی حامل افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ پوری کوشش ہوگی اور ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ہزاروں لاکھوں ہنر مند بچے اور بچیوں کو سعودی عرب بھجوائیں گے اور پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔ لیپ ٹاپ وصول کرنے والے طلباء و طالبات نے دن رات محنت کر کے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ نوجوان ذاکر اللہ نے بہت خوبصورت اردو اور عربی میں بات کی۔ میں عربی بولنے میں اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ یہاں پر قوم کے ایک شہید کے بیٹے سٹیج پہ آئے، ان کے والد نے قوم کے بچوں اور بچیوں کو یتیم ہونے سے بچانے کیلئے اپنا خون پاکستان کو دیا اور جام شہادت نوش کیا۔ شہید نے اپنے بیٹے کو یتیم کر دیا لیکن قوم کے لاکھوں کروڑوں بیٹوں اور بیٹیوں کو یتیم ہونے سے بچایا۔ وزیراعظم نے لیپ ٹاپ سکیم کی تقریب کو کامیاب بنانے پر وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور ان کی پوری ٹیم کو سراہا۔ وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں نوجوانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم کو سراہا۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سے ایم فل کرنے والے طالب علم ذاکر اللہ نے کہا کہ یہ لیپ ٹاپ میرے لیے کافی معاون ثابت ہوا ہے۔ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے طالب علم کامران خان نے کہا کہ ہم سات بہن بھائی ہیں اور الحمدللہ سب تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ لیپ ٹاپ سکیم کا پہنچنا کسی معجزے سے کم نہیں۔ 2024ء میں لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے محمد رفیق آفریدی نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ایک شہید کا بیٹا ہوں۔ شہید والد کے مشن کو پورا کرنے میں وزیراعظم شہباز شریف نے میرا ساتھ دیا ہے۔ لیپ ٹاپ سکیم نے تعلیم کے حصول میں سہولت فراہم کی۔ یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا کی طالبات سمیہ ضیاء اور عائشہ ضیاء نے بھی وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم کی تعریف کی اور اسے ہونہار طلبہ و طالبات کے لئے تاریخی اقدام قرار دیا۔ تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہونہار طلباء و طلبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کئے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے صدر آصف زرداری سے ملاقات کی جس میں سیاسی امور اور پاک افغان کشیدگی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف اور صدر آصف علی زرداری کی ملاقات ایوان صدر میں ہوئی۔ ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری، وزیر داخلہ محسن نقوی، راجہ پرویز اشرف، طارق فضل چوہدری، فاروق ایچ نائیک اور شیری رحمان، رانا ثناء اللہ، اعظم نذیرتارڑ نے بھی شرکت کی جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیولنک پر ملاقات میں شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے صدر مملکت کو دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ ملاقات میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں نئے وزیراعظم آزاد کشمیرکے نام اور حکومت سازی پر بھی بات چیت کی گئی۔ دریں اثنا وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ 2018ء میں ہونے والے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کیخلاف 3 ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ شہبازشریف نے ہدایت کی کہ پرال کے نظام کا انٹرنیشنل فرم سے فرانزک کرایا جائے۔ اجلاس میں ورلڈ بنک کانفرنس میں شمولیت کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ماضی میں سیلز ٹیکس میں کئے گئے فراڈ پر برہمی کا اظہار کیا۔ فراڈ اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لئے تحقیقات کی ہدایت کی۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ محسن نقوی نے اپنے حالیہ دورہ ایران اور عمان سے متعلق آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے بلوچستان کے ممبر قومی اسمبلی میاں خان بگٹی بھی ملے۔ ملاقات کے دوران حلقے کے مسائل اور دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔